حلب کے مضافاتی رہائشی علاقوں پر ترک فوج کی گولہ باری
شام کے صوبہ حلب کے عفرین علاقے میں قسطل جندو اور اس کے آس پاس کے دیہی علاقوں پر ترک فوج کے ٹینکوں اور توپخانوں نے گولہ باری کی ہے-
ترک فوج نے گذشتہ جمعے سے شام کے علاقے عفرین میں کرد ملیشیا وائی پی جی کے ٹھکانوں پر گولہ باری شروع کی ہے-
ترک فوج کی زمینی کارروائی بھی سنیچر سے شروع ہوئی ہے جس میں اب تک دس سے زائد عام شہری جاں بحق ہو چکے ہیں-
شام کے صدر بشار اسد نے ترکی کی فوجی جارحیت کے ردعمل میں کہا ہے کہ شام کے شہر عفرین پر ترکی کا حملہ انقرہ کی اسی پالیسی کی طرح ہے جو اس نے بحران شام کے آغاز میں دہشت گرد گروہوں کی حمایت کے لئے اپنائی تھی-
اس درمیان شامی حکومت کے مخالف گروہوں کے اتحاد نے ایک بیان جاری کر کے عفرین شہر پر ترکی کی فوجی جارحیت کی حمایت کی ہے-
ادھر روس کی وزارت دفاع نے ایک بیان جاری کر کے کہا ہے کہ شامی فوج نے مشرقی صوبے ادلب کو دہشت گرد گروہ جبہہ النصرہ کے عناصر سے پاک کرنے اور علاقے میں محصور دہشت گردوں کا صفایا کرنے کے لئے اپنی کارروائیاں شروع کر دی ہیں-
بیان میں کہا گیا ہے کہ اس وقت جو دہشت گرد ترک فوج کے محاصرے میں ہیں ان کی تعداد تقریبا پندرہ سو ہے-
روسی وزارت دفاع کے بیان میں کہا گیا ہے کہ شامی فوج نے اسی طرح ادلب کے ابوالظہور ہوائی اڈے کے شمال میں چھے کلومیٹر اندر تک پیشقدمی کرتے ہوئے چوبیس دیہی علاقوں کو دہشت گردوں کے قبضے سے آزاد کرا لیا ہے جبکہ فوج نے ہوائی اڈے پر اپنا کنٹرول حاصل کرتے ہوئے جبہہ النصرہ کے عناصر کو وہاں سے فرار کرنے پر مجبور کر دیا ہے-