بلوچستان میں کرپشن کیوجہ سے انتشار اور دہشتگردی ہیں، میر سرفراز بگٹی
شیعہ نیوز(پاکستانی شیعہ خبر رساں ادارہ)وزیر داخلہ بلوچستان میر سرفراز بگٹی نے کہا ہے کہ 2015ء میں این ٹی ایس پاس کرنے والے امیدواروں کو محکمہ تعلیم میں نوکریاں دی جائیں گی۔ معذور افراد کے لئے خصوصی معذور کارڈ اور ملازمتوں میں 5 فیصد کوٹہ دیا جائے گا۔ میر چاکر رند یونیورسٹی کے قیام کا بل اسمبلی سے پاس کرایا جائے گا۔ صحبت پور کو ضلع کا درجہ دیدیا گیا ہے، جبکہ لہڑی کو ضلع سبی میں ضم کیا جائے گا۔ صوبے کے مختلف محکموں میں خالی اسامیوں کی اصل تعداد اگلے کابینہ کے اجلاس میں طلب کرلی گئی ہے۔ بلوچستان کا سب سے بڑا مسئلہ کرپشن ہے۔ کرپشن ختم ہوجائے تو صوبے میں نہ انتشار رہے گا نہ دہشت گردی رہے گی۔ وفاق کی جانب سے صوبے کے ڈیڑھ ارب روپے کٹوتی کے معاملے کا علم نہیں ہے۔ صوبائی کابینہ کے پہلے اجلاس کے بعد میڈیا بریفنگ دیتے ہوئے صوبائی وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ کابینہ کا پہلا اجلاس 8 گھنٹے تک جاری رہا۔ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا ہے کہ 2015ء میں جن 180 امیدواروں نے این ٹی ایس کا امتحان پاس کیا تھا، انہیں اسوقت کی حکومت نے نوکریاں نہیں دی۔ ان کا کیس سپریم کورٹ میں گیا تھا۔ صوبائی حکومت سپریم کورٹ سے اپنا مقدمہ واپس لے کر ان تمام امیدواروں کو محکمہ تعلیم میں بھرتی کرے گی۔ ہماری حکومت سماجی بہبود کی پالیسی پر گامزن ہے۔ اس سلسلے میں معذور افراد کے لئے مشیر برائے خزانہ ڈاکٹر رقیہ سعید ہاشمی کی صدارت میں کمیٹی تشکیل دے دی گئی ہے۔ صوبائی حکومت معذور افراد کے لئے انڈومنٹ فنڈ اور خصوصی کارڈ کا اجراء کر رہی ہے، جس میں معذور افراد سے متعلق تمام معلومات ہوں گی۔ کابینہ نے فیصلہ کیا ہے کہ معذور افراد کے 5 فیصد کوٹے پر سختی سے عملدرآمد کیا جائے گا۔ بلوچستان کے مختلف محکموں میں بہت سی اسامیاں خالی ہیں، تاہم کابینہ اجلاس میں دو قسم کے اعداد و شمار پیش کئے گئے۔ جس کے مطابق مختلف محکموں میں 10 اور 15 ہزار آسامیاں خالی ہیں۔ وزیراعلٰی بلوچستان نے غیر واضح اعداد و شمار پیش کرنے پر سیکرٹری ایس اینڈ جی اے ڈی اور دیگر حکام کی سرزنش کی ہے اور اگلے کابینہ اجلاس میں مکمل اعداد و شمار پیش کرنے کی ہدایت کی ہے۔ سبی میں میر چاکر یونیورسٹی کا منصوبہ زیر التواء تھا، ہم نے کابینہ سے منصوبے کو منظور کرلیا ہے۔ جلد ہی اسمبلی سے بھی اسکی منظوری لے لی جائے گی۔ لہڑی اور صحبت پور جنہیں الگ الگ ضلع بنایا گیا تھا اور معاملہ ہائی کورٹ میں تھا، کابینہ نے ہائیکورٹ کی حکم کی روشنی میں فیصلہ کیا ہے کہ صحبت پور الگ ضلع بنے گا، جبکہ لہڑی کو سبی میں ضم کیا جائے گا۔
وزیر داخلہ بلوچستان میر سرفراز بگٹی کا مزید کہنا تھا کہ صوبے بھر میں کسی بھی چیک پوسٹ پر بھتہ وصولی اور سمگلنگ کی اجازت کسی صورت نہیں دی جائے گی۔ عوام سے اپیل ہے کہ کسی بھی چین یا چیک پوسٹ پر بھتہ وصولی کی جائے اسکی ویڈیو بنائیں یا ہمیں اطلاع دیں، ہم ایسے کرپٹ اہلکاروں کے خلاف سخت کارروائی کریں گے۔ پولیس اور لیویز سے انسداد اسمگلنگ کے اختیارات واپس لے لئے ہیں۔ تاہم ایف سی سے یہ اختیارات واپس لینے کیلئے وفاق سے رجوع کیا جائے گا۔ اسمگلنگ روکنا کسٹم کی ذمہ داری ہے، قانون نافذ کرنے والے اداروں پر اسکا اضافی بوجھ آتا تھا۔ ہم صوبے سے باہر کسی بھی قسم کی سمگلنگ کی اجازت نہیں دیں گے۔ جبکہ بارڈر پر سختی کرکے اسمگلنگ کی سرکوبی اور جائز کاروبار کو فروغ دیں گے۔ شہداء کی قربانیوں کی وجہ سے ہمیں آج امن ملا ہے۔ ہم پولیس اور لیویز کے شہداء کے لئے نئے پیکج کا اعلان کر رہے ہیں۔ کابینہ کے اگلے اجلاس میں سول ڈیفنس کے اہلکاروں کیلئے رسک الاؤنس کی منظوری بھی دی جائے گی۔ ہماری کابینہ کا وژن ہے کہ کم وقت میں زیادہ سے زیادہ عوامی خدمت کریں۔ کرپشن کے خاتمے کیلئے بھر پور اقدامات کر رہے ہیں۔ بلوچستان میں کرپشن کی لعنت سے چھٹکارا حاصل کرنا چاہتے ہیں۔ اگر کرپشن ختم ہوجائے تو نہ کوئی انسرجنسی ہوگی نہ ہی امن و امان کا مسئلہ رہے گا۔ اگلے ہفتے سیف سٹی منصوبے پر کام کرنے والی کمپنی کے لوگ کوئٹہ آ رہے ہیں اور اس منصوبے پر عملدرآمد شروع ہوجائے گا۔ فرانزک لیبارٹری کیلئے 2011ء سے پیسے مختص تھے، جس پر عملدرآمد نہیں ہورہا تھا۔ ہم نے اس سلسلے میں بھی ایک کمیٹی بنا دی ہے۔ جلد ہی صوبے میں فرانزک لیبارٹری کا قیام بھی عمل میں آجائے گا۔