اصغریہ علم و عمل تحریک پاکستان کے وفد کی "انجمن اقامہ نماز" کے سربراہ سے ملاقات
شیعہ نیوز(پاکستانی شیعہ خبر رساں ادارہ)اصغریہ علم و عمل تحریک پاکستان کے ایک وفد نے مجلس اعلیٰ کے صدر سعید علی کی قیادت میں ایرانی صوبہ خراسان رضوی کے "انجمن اقامہ نماز” کے سربراہ حجتہ الاسلام والمسلمین امر اللہ سبحانی نیا سے ان کے دفتر میں ملاقات کی۔ اصغریہ کے وفد سے ملاقات کے موقع پر حجتہ الاسلام والمسلمین امر اللہ سبحانی نیا نے کہا ہے کہ نماز کی ثقافت کو عام کرنے کیلئے ضروری ہے کہ پہلے گھر، پھر مدرسہ اور معاشرے میں اس عنوان پر زیادہ بات کی جائے، نسل نو زبردستی سے چیزوں کو نہیں مانے گی، اس کو عمل، کردار، گفتار، علم و معرفت کو بروئے کار لانے کی ضرورت ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ہم نے مبلغین، والدین، اساتذہ کو نماز کی اہمیت اور فوائد سے آگاہ کیا ہے، وہ گھر، اسکول، مدرسہ اور دیگر جگہوں پر نماز کے موضوع پر بات کرتے ہیں، جوانوں کے جدید سوالات جیسے نماز پانچ وقت کیوں، لڑکیاں پہلے نماز کیوں پڑھیں اور دیگر سوالات کے جوابات دیتے ہیں، اگر ذہن میں سوال رہیں گے اور جوابات نہیں ملیں گے تو ایمان کمزور رہے گا۔
حجتہ الاسلام والمسلمین امر اللہ سبحانی نیا نے کہا کہ نماز کو فراموش نہ کرنے کیلئے کتب، وڈیوز، ٹیبلو، پوسٹرز، اہم جگہوں پر نماز کی اہمیت پر آیات و احادیث کو لکھ کر لگانے سمیت دیگر کام سرانجام دے کر اہمیت کو اجاگر کیا ہے، اس امر کی ضرورت ہے کہ جو نماز کی تبلیغ کرتے ہیں، ان کو اس موضوع پر عبور حاصل ہونا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ ڈرائیور حضرات، مزدور، طالبعلم، اساتذہ جب بھی نماز کا وقت ہوتا ہے، تو نماز کو فوقیت دیں، اگر مزدور جو 10 گھنٹے کام کرتا ہے، اس کو نماز کی برکت کا پتہ چل جائے، تو وہ کبھی نماز کو فراموش ہی نہ کرے، مگر شرط یہ ہے کہ پہلے آپ ان کو جذب کریں اور احساس دلائیں۔ انھوں نے ایک سوال تاسوعا اور عاشورا کے جلوس میں نماز کا احیاء کس طرح کریں، کے جواب میں کہا کہ آپ جس جگہ پر نماز کا اہتمام کرینگے، اس جگہ پر ایک مہینہ پہلے پینافلیکس لگائیں کہ اس جگہ پر نماز ہوگی، عزاداری مستحب، مگر نماز فرض ہے، جیسا بینر لگوائیں، تاکہ لوگ جذب ہوں، امام حسینؑ نے نماز کو قائم کیا، حسینؑ کے ماننے والوں کیلئے ضروری ہے کہ عاشورا کی عزاداری کو روک کر نماز ادا کریں، لوگوں سے محبت سے پیش آئیں، حکومت نہ کریں، محبت کریں۔