بحرین: سیاسی قیدی ماہرالخباز کی رہائی کا مطالبہ
بحرین کی ڈکٹیٹر حکومت کی ایما پر کئے جانے والے عدالتی فیصلوں کے خلاف بحرین کے متعدد علاقوں میں مظاہرے شروع ہوچکے ہیں اور نوجوان شیعہ مسلمان ماہر الخباز کو موت کی سزا سنائے جانے پر شدید احتجاج کر رہے ہیں۔
مظاہرین نے اس فیصلے پر کڑی نکتہ چینی کرتے ہوئے کہا کہ آل خلیفہ کی حکومت نام نہاد عدالت کے ذریعے اپنے سیاسی مخالفین کو راستے سے ہٹانے اور سرکوب کرنے کی پالیسی پرعمل پیرا ہے۔
واضح رہے کہ عدالت نے معاندانہ کارروائی کے نتیجے میں فیصلہ سناتے ہوئے سیاسی قیدی ماہر الخباز کے سر قلم کئے جانے کے فیصلے کی بھی توثیق کر دی ہے۔
ماہر الخباز کو انیس فروری دو ہزار تیرہ کو آل خلیفہ کے کارندوں نے اغوا کر لیا تھا۔ انہیں کئی ماہ تک حراست میں رکھ کر ماورائے عدالت تشدد کے بعد بالآخر سن دو ہزار چودہ میں ایک پاکستانی نژاد پولیس افسر کے قتل کے مبینہ جرم میں سزائے موت سنائی گئی۔
گذشتہ مہینے ان کی جانب سے عدالتی فیصلے پر نظر ثانی کی اپیل کو نظر انداز کرتے ہوئے بحرین کی نام نہاد عدالت نے فیصلے پر عملدرآمد کا حکم جاری کیا ۔