Uncategorized

سندھ کی سرزمین پر دہشتگردی کے اڈے اور تربیتی کیمپس قبول نہیں، فضل حسین اصغری

شیعہ نیوز(پاکستانی شیعہ خبر رساں ادارہ) اصغریہ آرگنائزیشن پاکستان کے مرکزی صدر فضل حسین اصغری نے شہدائے سانحہ شکارپور کی تیسری برسی کی مناسبت سے شکارپور میں منعقدہ کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ سانحہ شکارپور پاکستان کی تاریخ کا وہ سیاہ دن ہے، جب ملک دشمن عناصر نے معصوم اور بے گناہ جانوں کو موت کے گھاٹ اتار کر اپنے ناپاک عزائم کی تکمیل کی، یہ امر ہمارے لئے اضطراب کا باعث ہے کہ دو سال گزرنے کے باوجود بھی اس سانحہ میں ملوث ذمہ داران کو انصاف کے کٹہرے میں نہیں لایا گیا۔ انہوں نے کہا کہ فوجی عدالتوں کے قیام کے بعد پوری قوم کو اطمینان تھا کہ اس ملک کو اب دہشتگردی کے عفریت سے چھٹکارا حاصل ہو جائے گا، لیکن بدقسمتی سے چند مخصوص سانحات کے ذمہ داروں کے خلاف فیصلوں کے علاوہ کوئی ایسا قابل ذکر فیصلہ نہ ہوا، جس سے شہداء کے لواحقین کی دادرسی ہوئی ہو۔ انہوں نے کہا کہا کہ شہداء قوم کے محسن ہیں اور زندہ قومیں اپنے محسنوں کو یاد رکھتی ہیں، شہدائے راہ حق سے تجدید عہد کرتے ہوئے ہم یہ بتانا چاہتے ہیں کہ ہم شہداء کے مشن کو پایہ تکمیل تک پہنچائیں گے۔

فضل حسین اصغری نے کہا کہ ہم شہداء کے مشن اور مقصد کو فراموش ہونے نہیں دیں گے۔ انہوں نے کہا کہ نواز لیگ کے رہنماؤں کو شہداء کی بجائے دہشت گردوں سے مکمل ہمدردی ہے، نواز لیگ کا دہشتگرد پرور رویہ انتہائی شرمناک رویہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ سندھ کی سرزمین پر دہشت گردی کے اڈے اور ٹریننگ کیمپس قبول نہیں، سندھ حکومت نے وارثان شہداء سے کئے گئے معاہدے پر بھی عمل نہیں کیا، دہشت گردی اور مذہبی منافرت معاشرے کیلئے نقصاندہ ہے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ حکمرانوں کا اپنے مفادات کے سوا کسی سے کوئی غرض نہیں، حکمرانوں کی ناکام پالیسیوں نے ملک کو بحرانوں کو شکار کر دیا ہے، جمہوریت کے نام پر جمہوری اقدار کا جنازہ نکال کر رکھ دیا گیا، سیاسی جماعتوں میں بھی دہشتگردوں کے سہولت کار موجود ہیں، جو کارروائی نہیں ہونے دیتے۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button