بحرین میں سعودی فوج کے ہاتھوں عوامی قتل عام کی برسی پر مظاہرے
بحرین کے عوام نے مظاہرے کر کے اپنے ملک سے سعودی عرب سمیت تمام غیر ملکی فوجوں کے فوری انخلا کا مطالبہ کیا ہے۔
سات برس پہلے انقلاب بحرین کے آغاز کے فورا بعد سعودی عرب اور بعض دوسرے عرب ملکوں نے اپنی فوجیں بحرین میں اتاری تھیں۔
ہمارے نمائندے کے مطابق ہزاروں کی تعداد میں بحرینی شہری جزیرہ سترہ اور لولو اسکوائر سمیت ملک کے مختلف علاقوں کی سڑکوں پر آئے اور انہوں نے غیر ملکی فوجیوں کے فوری انخلا کا مطالبہ کیا۔
بحرین کی شاہی حکومت کے سیکورٹی اہلکاروں نے مظاہرین کے خلاف طاقت کا استعمال کرتے ہوئے ان پر آنسوگیس کے گولے پھینکے اور ربڑ کی گولیاں چلائیں جس کے نتیجے میں متعدد افراد کے زخمی ہونے کی خبر ہے۔
قابل ذکر ہے کہ سعودی عرب کی سرکردی میں عرب ملکوں کی فوجیں چودہ مارچ دو ہزار گیارہ کو بحرین میں داخل ہوئی تھیں اور پندرہ اور سولہ مارچ کو سیکڑوں مظاہرین کو شہید اور زخمی اور گرفتار کیا تھا۔
بحرین میں فروری دو ہزار گیارہ سے عوامی انقلابی تحریک جاری ہے اور اس ملک کے عوام سعودی عرب کی حمایت یافتہ خاندانی آمریت کے خاتمے کا مطالبہ کر رہے ہیں۔