غوطہ شرقی میں فائربندی
فلیق الرحمان گروہ کے سربراہ عبدالناصر شمیر نے اپنے گروہ کے عناصر کو غوطہ شرقی سے ادلب منتقل کرنے کے سلسلے میں شامی فوج اور اس کے اتحادیوں سے درخواست کرتے ہوئے کہا ہے کہ غوطہ شرقی میں جمعے کی صبح سے عربین، زملکا، عین ترما اور جوبر کے علاقوں میں فائربندی کا آغاز ہو گیا ہے۔
دوسری جانب روس کی وزارت دفاع نے جمعرات کی رات اعلان کیا کہ احرارالشام دہشت گرد گروہ کے پچاس سے زائد عناصر اپنے گھرانے کے افراد کے ساتھ کہ جن کی تعداد تقریبا چار سو پچاس ہے، غوطہ شرقی سے باہر نکل گئے ہیں۔
گذشتہ چوبیس گھنٹے کے دوران غوطہ شرقی سے لگ بھگ ایک ہزار لوگوں کا انخلا عمل میں آیا ہے۔
غوطہ شرقی کے بعض علاقوں پر ابھی دہشت گردوں کا قبضہ ہے جہاں سے وہ دمشق کے مضافاتی علاقوں میں عام شہریوں کو اپنے حملوں کا نشانہ بنا رہے ہیں۔ البتہ غوطہ شرقی کے اسّی فیصد علاقے پر شامی فوج کا کنٹرول ہو چکا ہے۔