لشکر جھنگوی کی فنانسنگ پاکستان اور سعودی عرب کیجانب سے ہوتی ہے، ڈاکٹر اللہ نظر بلوچ
شیعہ نیوز(پاکستان شیعہ خبر رساں ادارہ ) بلوچستان لبریشن فرنٹ کے سربراہ ڈاکٹر اللہ نظر بلوچ نے کہا ہے کہ بلوچستان میں بلوچ تحریک سے توجہ ہٹانے کے لئے شیعہ ہزارہ برادری کا قتل عام کیا جارہا ہے۔ بلوچستان میں ہزارہ نسل کشی کے پیچھے لشکر جھنگوی ہے۔ کوئٹہ کے مقامی میڈیا کو نامعلوم مقام سے دیئے گئے خصوصی انٹرویو میں بلوچستان لبریشن فرنٹ کے سربراہ ڈاکٹر اللہ نظر بلوچ نے کہا ہے کہ میڈیا خود جانتی ہیں کہ یہ وہی پرانا سپاہ صحابہ ہے، جنہوں نے حق نواز جھنگوی کے بعد نام بدل کر لشکر جھنگوی نام رکھ دیا۔ ان کی پوری قیادت پنجاب میں ہے، اب وہ اسے بلوچستان میں لانا چاہتے ہیں۔ اس مقصد کیلئے زیادہ تر جرائم پیشہ افراد کو جمع کیا گیا، ان سے نا صرف شیعہ ہزارہ قتل عام کا کام اور بلوچ تحریک سے توجہ ہٹانے کا کام لیا جا رہا ہے، بلکہ انہی قوتوں کو بلوچ آزادی پسندوں کے خلاف بھی استعمال کیا جارہا ہے۔ حیرت کی بات یہ ہے کہ اس تنظیم کا گڑھ پنجاب میں ہے، لیکن وہاں ان کی کوئی دہشتگردانہ کارروائی نہیں ہوتی، لیکن بلوچستان میں یہ آزادانہ گھومتے اور کاروائیاں کرتے ہیں۔ ڈاکٹر اللہ نذر بلوچ سے یہ دریافت کیا گیا کہ یہ دہشتگرد تنظیمیں اتنی آسانی سے کیسے اتنے بڑے پیمانے پر دو دہائیوں سے قتل عام کررہے ہیں اور پھر بھی آزاد گھوم رہے ہیں۔؟
اس حوالے سے ڈاکٹر اللہ نظر کا کہنا تھا کہ لشکر جھنگوی ہو، لشکر طیبہ، حرکت الانصار، جنداللہ، جیش العدل ہو یا پھر جیش محمد، ان جیسے تمام دہشتگرد تنظیموں کے پیچھے پاکستانی خفیہ ادارے آئی ایس آئی اور ایم آئی ہی کا ہاتھ ہے۔ یہ سب پاکستانی تذویراتی اثاثے ہیں، ان کو پوری فنانسنگ پاکستان اور سعودی عرب کی جانب سے ہوتی ہے۔ جب بی ایل ایف کے سربراہ ڈاکٹر اللہ نظر سے دریافت کیا گیا کہ کیا ان تنظیموں کو بلوچستان میں کسی کی حمایت حاصل ہے۔؟ تو اس بارے میں ڈاکٹر اللہ نظر نے انکشاف کرتے ہوئے کہا کہ ان تنظیموں کو ایسے لوگوں کی حمایت حاصل ہے، جو حکومتوں میں ہیں۔ نیشنل پارٹی کے سردار عزیز کا تعلق بھی لشکر جھنگوی سے ہیں۔ جمیعت علماء اسلام (ف) میں عطاء اللہ اور آغا فیصل جیسے لوگ ان کے سہولت کار ہیں۔ اسی طرح بلوچستان نیشنل پارٹی کے سردار نصیر موسیانی ان کا حمایتی ہے۔ مکران میں مجید بزنجو کی سرپرستی میں لشکر جھنگوی وغیرہ کے باقاعدہ دو کیمپ چل رہے ہیں، جو اب تک درجنوں بلوچ آزادی پسندوں کو مکران میں شہید کرچکے ہیں۔ بلوچستان لبریشن فرنٹ کے سربراہ ڈاکٹر اللہ نظر بلوچ نے کہا ہے کہ بلوچستان میں بلوچ تحریک سے توجہ ہٹانے کے لئے شیعہ ہزارہ برادری کا قتل عام کیا جارہا ہے۔ بلوچستان میں ہزارہ نسل کشی کے پیچھے لشکر جھنگوی ہے۔ کوئٹہ کے مقامی میڈیا کو نامعلوم مقام سے دیئے گئے خصوصی انٹرویو میں بلوچستان لبریشن فرنٹ کے سربراہ ڈاکٹر اللہ نظر بلوچ نے کہا ہے کہ میڈیا خود جانتی ہیں کہ یہ وہی پرانا سپاہ صحابہ ہے، جنہوں نے حق نواز جھنگوی کے بعد نام بدل کر لشکر جھنگوی نام رکھ دیا۔ ان کی پوری قیادت پنجاب میں ہے، اب وہ اسے بلوچستان میں لانا چاہتے ہیں۔ اس مقصد کیلئے زیادہ تر جرائم پیشہ افراد کو جمع کیا گیا، ان سے نا صرف شیعہ ہزارہ قتل عام کا کام اور بلوچ تحریک سے توجہ ہٹانے کا کام لیا جا رہا ہے، بلکہ انہی قوتوں کو بلوچ آزادی پسندوں کے خلاف بھی استعمال کیا جارہا ہے۔ حیرت کی بات یہ ہے کہ اس تنظیم کا گڑھ پنجاب میں ہے، لیکن وہاں ان کی کوئی دہشتگردانہ کارروائی نہیں ہوتی، لیکن بلوچستان میں یہ آزادانہ گھومتے اور کاروائیاں کرتے ہیں۔ ڈاکٹر اللہ نذر بلوچ سے یہ دریافت کیا گیا کہ یہ دہشتگرد تنظیمیں اتنی آسانی سے کیسے اتنے بڑے پیمانے پر دو دہائیوں سے قتل عام کررہے ہیں اور پھر بھی آزاد گھوم رہے ہیں۔؟