وزیراعلٰی پنجاب میاں شہباز شریف، وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق اور وزیر قانون پنجاب رانا ثناءاللہ ملزم ہیں
شیعہ نیوز(پاکستان شیعہ خبر رساں ادارہ )سپریم کورٹ کے جج جسٹس اعجاز الاحسن کے گھر پر فائرنگ کے واقعہ پر سول سوسائٹی بھی حرکت میں آ گئی ہے اور اس حوالے سے سول سوسائٹی کے رہنما عبداللہ ملک نے اندراج مقدمہ کیلئے الگ سے درخواست دیدی ہے جبکہ اس سے قبل کانسٹیبل آصف جو جسٹس اعجاز الاحسن کی رہائش گاہ پر سکیورٹی ڈیوٹی پر تعینات تھے کی درخواست پر تھانہ ماڈل ٹاؤن میں مقدمہ درج کیا جا چکا ہے۔ عبداللہ ملک کی جانب سے دی جانیوالی درخواست میں وزیراعلٰی پنجاب میاں شہباز شریف، وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق اور وزیر قانون پنجاب رانا ثناءاللہ کو ملزم قرار دیا گیا ہے۔ عبداللہ ملک نے اندراج مقدمہ کی درخواست ایس ایچ او ماڈل ٹاؤن، سی سی پی او لاہور امین وینس اور آئی جی پنجاب عارف نواز کو بھجوا دی ہے۔ سول سوسائٹی کی جانب سے بھجوائی جانیوالی درخواست میں کہا گیا ہے کہ جسٹس اعجاز الاحسن کی رہائش گاہ پر دو بار فائرنگ عدلیہ پر دباؤ ڈالنے کی سازش ہے۔ انہوں نے کہا کہ چیف جسٹس نے چونکہ سانحہ ماڈل ٹاؤن کا فیصلہ 2 ہفتوں میں کرنے کا حکم دیا ہے، اس لئے سانحہ ماڈل ٹاؤن کے مجرم فعال ہو گئے ہیں اور انہوں نے ججز کو دھمکانے کیلئے ایسے ہتھکنڈے استعمال کرنا شروع کر دیئے ہیں۔