Uncategorized

وفاق المدارس الشیعہ پاکستان نے بلوچستان میں دہشتگردی کے محرکات سامنے لانے کا مطالبہ کر دیا

شیعہ نیوز(پاکستانی شیعہ خبر رساں ادارہ)وفاق المدارس الشیعہ پاکستان کے علامہ حافظ ریاض حسین نجفی، نائب صدر علامہ نیاز حسین نقوی اور سیکرٹری جنرل علامہ محمد افضل حیدری نے مطالبہ کیا ہے کہ اعلیٰ سطحی انکوائری کمیشن کے ذریعہ بلوچستان کی30 سالہ دہشتگردی کے اصل محرکات بے نقاب کئے جائیں، ان سانحات کے حوالے سے امن و امان کے ذمہ داروں کی کارکردگی اور کردار کی جانچ پڑتال کی جائے، سوات اور وزیرستان میں کامیابیوں پر فخر کرنیوالے کوئٹہ میں ناکام کیوں ہیں؟ بیگناہوں کے خون سے انصاف نہ کرنے والے حکمران اللہ کی گرفت سے نہیں بچ سکتے، کوئٹہ میں دہشتگردی کی بھیانک لہر روکنے کیلئے مقتدر قوتیں ہنگامی اقدامات کریں، قرآن حکیم کی رو سے ایک بیگناہ کا قتل پوری انسانیت کا قتل ہے، کوئٹہ میں شہید ہونیوالوں کے سوگوار خاندانوں سے اظہار ہمدردی کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ کوئٹہ جیسے چھوٹے سے شہر میں دہشتگردوں کا راج سنگین چیلنج اور امن و امان کے ذمہ داروں کی ناکامی باعث شرم ہے، سکیورٹی اہلکاروں، وکلاء اور ہزارہ کمیونٹی کا بے رحمانہ قتل ایک قومی المیہ ہے، بارہا دہشتگردوں کی طرف سے واقعات کی ذمہ داری قبول کرنے کے باوجود ان کے شناخت شدہ سرپرستوں اور سہولت کاروں کیخلاف فیصلہ کن کارروائی نہ ہونا دہشتگردی کے تسلسل کا موجب ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ فقط ہزارہ کمیونٹی کے سینکڑوں افراد قتل، زخمی ہوئے، سینکڑوں بچے یتیم ہوئے جن کو اب تک انصاف نہیں ملا۔ اگر چند سال قبل ہزارہ بے گناہوں کے جانے پہچانے قاتلوں کیخلاف کارروائی کی جاتی تو سیکورٹی اہلکاروں اور دیگر طبقات کو نشانہ نہ بنایا جاتا۔ حافظ ریاض نجفی نے کہا کہ موجودہ اور گزشتہ حکومتیں سینکڑوں گھرانوں کے بے سہارا ستم دیدہ ہونے کی ذمہ دار ہیں، کل روز قیامت ایک ایک بے گناہ کے خون کا حساب دینا ہو گا، حضرت امیر المومنین علی علیہ السلام کے اس فرمان میں حکمرانوں کے لئے درس عبرت ہے کہ نظام کفر سے تو چل سکتا ہے مگر ظلم سے ہرگز نہیں۔ ان کا کہنا تھاکہ ہزارہ کمیونٹی بلوچستان کی قابل فخر متمدن و اعلیٰ تعلیم یافتہ کمیونٹی ہے جس کا صوبے کے معاشی استحکام میں بنیادی کردار ہے، ان کے مسلسل قتل سے دہشتگردوں کے سرپرست بلوچستان کو تہذیبی، ثقافتی و اقتصادی طور پر تباہ کرنا چاہتے ہیں۔ رہنماوں نے کہا کہ وطن عزیز کو کسی نام نہاد اسلامی فوجی اتحاد نے نہیں پاک فوج اور قوم نے مل کر بچانا ہے لہٰذا بلا تاخیر دہشتگردوں کی باقیات کیخلاف آہنی عزم و جنگی بنیادوں پر اقدامات کئے جائیں، شام کے مفرور داعشی دہشتگردوں کا راستہ روکا جائے، ان کی سرپرست حکومتوں سے تعلقات پر اپنے عوام کی سلامتی کو ترجیح دی جائے۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button