ملتان، آئی ایس او یوم تاسیس
شیعہ نیوز(پاکستانی شیعہ خبر رساں ادارہ) امامیہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن پاکستان کے 46 ویں یوم تاسیس کے موقع پر ملک کے دیگر ڈویژنز کی طرح ملتان میں بھی تقریب کا اہتمام کیا گیا، تقریب کا اہتمام کچہری چوک میں واقع رضا ہال میں کیا گیا، تقریب میں سینیئرز کی بڑی تعداد موجود تھی، اس موقع پر امامیہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن پاکستان کے مرکزی صدر انصر مہدی، سابق مرکزی صدر سرفراز حسینی، یافث نوید ہاشمی، تہورعباس، مجلس وحدت مسلمین جنوبی پنجاب کے سیکرٹری جنرل علامہ اقتدار حسین نقوی، ڈپٹی سیکرٹری جنرل سلیم عباس صدیقی، ضلعی سیکرٹری جنرل مرزا وجاہت علی اور دیگر سینیئرز نے بڑی تعداد میں شرکت کی، رہنمائوں نے اپنے خطاب میں آئی ایس او پاکستان کی بنیاد سے لے دور حاضر کے کردار کے حوالے سے خصوصی گفتگو کی، سابق مرکزی صدر یافث نوید ہاشمی نے کہا کہ ہمارا تعلیمی نظام نوجوان کا سب سے زیادہ دشمن ہے جو اس جوان کو متحد اور دیندار نہیں بننے دینا چاہتا، ہمارا تعلیمی نظام نہیں چاہتا کہ پاکستان کا ایک طالبعلم دیندار بنے، ہم نے اس دشمن کے لیے اپنے آپ کو تیار کرنا ہے، ہمارے گھر کا ماحول ایسا تھا کہ دین کی ابتدائی معلومات سے آگاہی ضرور تھی لیکن اس کے باوجود آج بھی اس بات پر فخر کرتے ہیں کہ اس زندگی میں صحیح معنوں پر جو سیکھنے کو ملا وہ آئی ایس او کی مرہون منت ہے، جو برادران اس وقت مختلف مسئولیت پر ہیں انہیں اس وقت کی قدر کرنی چاہیے، اس وقت کی قدر آپ کو تب ہوگی جب بھی ہماری طرح سے سینیئرز ہوچکے ہوں گے۔
سابق مرکزی صدر تہور حیدر ی نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آئی ایس او پاکستان تربیت کی ایک فیکٹری ہے کہ جہاں سے نکلنے والا ایک نوجوان اپنی گفتار، رفتار اور کردار میں تبدیلی محسوس کرتا ہے، اس وقت پاکستان سمیت دنیا بھر میں جہاں بھی ہمارے ملک کے افراد فعال ہیں وہ اسی تربیت ساز ادارے سے نکلے ہوئے ہیں، موجودہ مرکزی صدر انصر مہدی نے اپنے خطاب میں کہا کہ آج وہ مبارک دن ہے کہ جس دن ایک ایسے شجرہ طیبہ کی بنیاد رکھی گئی جس کے ذریعے نوجوانوں کی تربیت مواقع فراہم ہوئے، آج کی یہ شام ان تمام شہدا کے نام جنہوں نے اپنے خون سے اس قوم طاقتور اور قدرت مند بنایا، آج کی یہ شام ان علمائے کرام کے نام کہ جنہوں نے اپنی زندگی کے شب و روز کو ملت تشیع کی سربلندی کے لیے صرف کیے، اس موقع پر میٹرک پری بورڈ امتحانات میں پوزیشن لینے والے طلبا کو انعامات سے بھی نوازا گیا اور مہمانانِ خصوصی میں شیلڈز تقسیم کی گئیں۔