مشرق وسطی

شام کے جنوب میں امریکہ اور اسرائیل براہ راست دہشت گردوں کی حمایت کر رہے ہیں

شام کے صدر بشار اسد نے العالم کے ساتھ گفتگو میں کہا کہ امریکہ کسی بھی بین الاقوامی قانون کا پابند نہیں، وہ جہاں چاہتا ہے وہاں دہشت گردوں کو استعمال کرتا ہے، امریکہ کی دہشت گردوں کے خلاف جنگ محض ایک بہانہ ہے وہ دنیا کے مختلف علاقوں میں دہشت گرد گروہوں کو مختلف بہانوں اور ناموں سے تشکیل دے رہا ہے۔

بشار اسد نے ایران اور شام کے تعلقات کو اسٹراٹیجک قرار دیتے ہوئے کہا کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں ایران نے شام کی درخواست پر مدد فراہم کی اور ایران کی شام میں فوجی مشیروں کی موجودگی شامی حکومت کی درخواست پر ہے۔

انہوں نے کہا کہ بہت سے ممالک منجملہ سعودی عرب نے متعدد بار ہمیں یہ پیغام ارسال کیا ہے کہ ہم ایران کے ساتھ تعلقات ختم کریں تو شام کی صورتحال بہتر ہوجائے گی لیکن ہم نے ان کی ان باتوں کو قبول نہیں کیا اس لئے کہ وہ امریکہ اور اسرائیل کے طرفدار ہیں اور اسرائیل کی حمایت کرنے والے عرب حکمرانوں سے ہمیں نفرت ہے۔

بشار اسد نے اسرائیل کی طرف سے شام پر حملوں کے رد عمل پرکہا کہ ہم جب چاہیں اسرائیل کو منہ توڑ جواب دے سکتے ہیں اور شام میں دہشت گردانہ جنگ امریکی، اسرائیلی اور سعودی عرب کی معاندانہ پالیسی کا حصہ ہے۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button