بحرین مں آل خلیفہ حکومت کے خلاف عوام کے مظاہروں کا سلسلہ جاری ہے۔
ابو صیبع، القشع، الشاخورہ، اور بعض دیگر علاقوں کے عوام نے ایک بار پھر مظاہرہ کرکے، بحرینی علما اور مذہبی پیشاؤں کی فوری رہائی کا مطالبہ کیا ہے۔ مظاہرین نے جیلوں میں بند علمائے کرام کے ساتھ اپنی مکمل یک جہتی کا اعلان کیا ہے۔
مظاہرین نے اسی کے ساتھ آیت اللہ عیسی قاسم کے ساتھ مکمل یک جہتی کا اعلان کرتے ہوئے مطالبہ کیا کہ ان کے خلاف ظالمانہ اقدامات کا سلسلہ فوری طور پر بند کیا جائے۔
بحرین کے ایک سابق رکن پارلیمنٹ جلال فیروز کے مطابق سیاسی قیدیوں کے لحاظ سے بحرین اس وقت دنیا میں پہلے نمبر پر ہے۔ انھوں نے کہا کہ اس وقت بحرین کی جیلوں میں پانچ ہزار سے زائد سیاسی قیدی بند ہیں۔بتایا جاتا ہے کہ جیلوں سیاسی قیدیوں کو بہت برے حالات میں رکھا جارہا ہے۔
بحرین کی ظالم شاہی حکومت نےاسی کے ساتھ انسانی حقوق کی وسیع پامالی کا سلسلہ جاری رکھ کے ملک کو ایک بڑے قید خانے میں تبدیل کردیا ہے۔
بحرین کے اندر سے ملنے والی رپورٹیں بتاتی ہیں کہ شدید گرمی میں بحرینی حکومت، بجلی کی طولانی لوڈ شیڈنگ کے ذریعے بھی عوام کو ایذائیں پہنچارہی ہے۔