اور ہم نے آدم ؑ کی توبہ کو قبول کر لیا
شیعہ نیوز(پاکستانی شیعہ خبر رساں ادارہ)حضرت آدم و حوا(علیہم السلام)کے زمین پر نازل ہونے کے کچھ ہی عرصہ بعد دونوں اپنے کام سے پشیمان ہوئے اور بہشت کی نعمتوں سے محروم ہونے پر افسوس کرنے لگے ، خدا وند عالم نے فرمایا: کیا میں نے تم کو اس درخت کے پاس جانے سے منع نہیں کیا تھا، اور تم سے نہیں کہا تھا کہ شیطان تمہارا کھلا ہوا دشمن ہے، جواب میں ان دونوںنے اپنی غلطی کا اعتراف کیا اور عرض کیا: خداوندا! ہم نے اپنے اوپر ظلم کیا اور اگر تو نے ہمیں معاف نہ کیا اور ہمارے اوپر رحم نہ کیا تو ہمارا شمار گھاٹا اٹھانے والوں میں ہوگا۔
آدم(علیہ السلام)نے اپنے پروردگار سے کچھ کلمات سیکھے اور ان کے ذریعہ سے خدا کی درگاہ میں توبہ کی اور خدا وند عالم نے حضرت آدم(علیہ السلام)کی توبہ کو قبول فرمالیا۔
بعض علماء کا کہنا ہے کہ جن کلمات کے ذریعہ حضرت آدم نے قسم دی یا ان کو شفیع قرار دیا وہ پنجتن پاک علیہم السلام تھے اور خدا وند عالم نے ان کی وجہ سے آدم(علیہ السلام)کی توبہ کو قبول کرلیا(۱)۔
۱۔ حوادث الایام، ص ۲۷۴۔