ڈیرہ اسماعیل خان:ٹارگیٹ کلینگ پر از خود نوٹس کی سماعت
شیعہ نیوز(پاکستانی شیعہ خبر رساں ادارہ)چیف جسٹس کی سربرائی میں 3 رکنی بنچ نے ڈی آئی خان میں ٹارگیٹ کلنگ از خود نوٹس کی سماعت کی۔ جسٹس سپریم کورٹ نے قرآن کی آیت پڑھ کر سماعت شروع کی ترجمہ”اور اللہ کی رسی کو مضبوتی سے پکڑے رکھو اور تفرقے میں مت پڑھو” اللہ تعالی تفرقہ بازی کو سخت نا پسند کرتا ہے آپ اس سلسلے میں کیا کردار ادا کر رہے ہو۔جس پر انتظامیہ کے وکیل نے کہا ہم اپنا کردار ادا کر رہے ہیں اور اس میں ہم نے کچھ کامیابی حاصل کی ہے جس پر چیف جسٹس نے کہا کس قسم کی کامیابی حاصل کی جس پر وکیل نے کہا کہ ہم نے عوام کی جان اور مال کی حفاظت کے لیے ناکہ بندیاں اور چوکیاں لگائی ہوئی ہیں چیف جسٹس نے کہا کیا چوکیوں سے عوام کی آزادی سلف نہیں ہو رہی؟ انتظامیہ اور حکومت کی ذمہ داری ہے کہ وہ عوام کو سہولیات دے ناکہ مزید سختیاں پیدا کرے جس پر انتظامیہ کے وکیل نے کہا ہماری نئی گورنمنٹ آ رہی ہے ان کے ساتھ مل کر بہتر پلان بنائے گے اس پرایم ڈبلیو ایم اور شہدا کے وکیل نے کہا 7 دن کے اندر 6 شہری شہید ہو چکے ہیں جس پر تینوں جسٹس نے کہا ہاں ہمیں علم ہے وکیل نے کہا پولیس ڈیرہ میں پوری طرح ناکام ہو چکی ہے بلکہ یہ نااہل ترین لوگ ہیں ڈیرہ کی عوام رینجر اور فوج کی تائعناتی چاہتی ہے اور شہدا کے خانوادوں کا مطالبہ ہے کہ ڈیرہ میں رینجر تعینات کی جائے پولیس بری طرح ناکام ہو چکی ہے پولیس کے افسران کینٹ میں موجود ہے جبکہ سپاہی اور عام شہری ٹارگیٹ ہو رہے ہیں چیف جسٹس نے پولیس سے مکمل رپورٹ طلب کر کے سماعت معینہ مدت کے لیے ملتوی کر دی