مجالس امام حسین ؑ میں رکاوٹ ڈالنے کے خلاف ملک بھر میں پر امن احتجاج کیا جائے گا
شیعہ نیوز(پاکستانی شیعہ خبر رساں ادارہ) مجالس امام حسین ؑ میں رکاوٹ ڈالنے کے خلاف ملک بھر میں پر امن احتجاج کیا جائے گا
مجالس عزاپر قدغنیں عائد کرنے اور رکاوٹیں ڈالنے کا جوعمل نئی حکومتیں بننے کے بعد شروع ہوا ہے(خاص طور پنجاب میں) آئمہ جمعہ 24اگست 2018خطبات جمعہ میں احتجاج کریں26اگست ملک بھر میں پر امن احتجاج کیا جائے ۔پاکستان کے مختلف شہروں میں مجالس امام حسینؑ میں انتظامیہ رکاوٹ بن رہی ہے۔رپورٹ کے مطابق پاکستان کے مختلف شہروں میں محرم الحرام سے پہلے مجالس عزا کے انعقاد پر مقامی انتظامیہ رکاوٹ بن رہی ہے جس کی وجہ سے عوام میں شدید غصہ پایا جاتا ہے یہ بات واضح ہے کہ پاکستان کے آئین کے مطابق تمام مسالک اپنی مذپبی رسومات مکمل آزادی کے ساتھ مناسکتے ہیں اس کے لئے کسی قسم کی اجازت نامہ کی ضرورت نہیں مگر گزشتہ سالوں کی طرح اب بھی محرم الحرام سے پہلے مقامی پولیس تھانے مجالس عزا کے انعقاد میں رکاوٹ بن رہے ہیں جو مکمل طور پر غیر قانونی ہے۔آئین پاکستان کے مطابق کوئی بھی قانون اس قسم کی مذہبی پروگرامز کو روک نہیں سکتا نہ ہی کسی قسم کی پابندی کا اطلاق ہوسکتا ہے۔عوام کا کہنا ہے کہ پاکستان اسلام کے نام پر معرض وجود میں آیا اور اسلام کو بچانے کے لئے رسول اکرم ﷺ کے خانوادے نے جو تاریخ رقم کی اس کی یاد منانے میں پاکستان کا قانون کسی صورت رکاوٹ نہیں بن سکتا۔
مجالس میں رکاوٹ پنجاب کے مختلف اضلاع میں ڈالی گئی۔ علامہ سید ساجد علی نقوی کے مرکزی دفتر سے جاری بیان میں گزشتہ دنوں میں اس قسم کی حرکات کا سختی سے نوٹس لیا علامہ ساجد علی نقوی نے 26اگست کو ملک بھر میں پر امن احتجاج کا اعلان کیا ہے ان کا کہنا ہے کہ اس قسم کی کوئی غیر قانونی حرکت قابل قبول نہیں جو امام حسینؑ کی عزاداری کے راستے میں رکاوٹ بنے۔شیعہ علماء کونسل پنجاب کے صدر علامہ سید سبطین سبزواری نے بھی اس سلسلے میں شدید احتجاج کیا ہے ان کا کہنا ہے کہ اگر انتظامیہ نے اس سے گزیر نہ کیا تو بھرپور انداز میں احتجاج کیا جائے گا ۔