کراچی: عید کی تعطیلات میں بجلی غائب، شہری پریشان
شیعہ نیوز(پاکستانی شیعہ خبر رساں ادارہ) عیدالاضحیٰ کی تعطیلات کے دوران لوڈ شیڈنگ نہ کرنے کے اعلان کے باوجود کراچی کے شہری کے–الیکٹرک کی ناقص کارکردگی کے باعث سخت اذیت میں مبتلا ہیں۔
اطلاعات کے مطابق گلشن اقبال کے علاقے گلزارِ ہجری اور اس کے ملحقہ علاقوں گلشنِ کنیز فاطمہ، اسکیم 33 اور کراچی یونیورسٹی کے قرب و جوار کے دیگر علاقوں میں عید کے دوسرے دن سے بجلی کی فراہمی معطل ہے جس کے باعث شہریوں کو سخت پریشانی کا سامنا ہے۔ بجلی نہ ہونے کی وجہ سے گھروں میں پانی ختم ہوگیا جبکہ قربان کیے گئے جانوروں کا گوشت خراب ہونے کا بھی خدشہ ہے، اس کے ساتھ دیگر گھریلوں امور کی انجام دہی میں سخت مشکلات درپیش آرہی ہیں۔
واضح رہے کہ وفاقی حکومت کی اعلان کردہ تعطیلات 23 اگست کو ختم ہو گئیں تھیں جس کے بعد 24 اگست سے کاروبارِ زندگی معمول پر آنا شروع ہو گیا۔ اس حوالے سے جب کے الیکٹرک سے رابطہ کیا گیا تو انہوں نے شہر میں کسی بڑے فالٹ کی موجودگی سے انکار کیا۔ کے الیکٹرک نمائندے کا کہنا تھا کہ شہر کے کچھ علاقوں میں بارش اور نمی کے باعث مختلف مقامات پر خرابی کی شکایات ہیں جنہیں کے الیکٹرک کی ٹیم درست کر کے بجلی بحال کر رہی ہے۔ اس سلسلے میں ناظم آباد، کورنگی اور گلشن اقبال، نارتھ کراچی اور ملحقہ علاقے سب سے زیادہ متاثر ہوئے جس میں سے بیشتر میں کئی کئی گھنٹے بجلی کا تعطل جاری رہا۔
خیال رہے کہ رواں ماہ گزشتہ ہفتے بھی کراچی میں بجلی کا بڑا بریک ڈاؤن سامنے آیا تھا جس کی وجہ سے شہر کے نصف سے زائد علاقے تاریکی میں ڈوب گئے تھے۔ الیکٹرک ترجمان نے عادل مرتضیٰ نے ڈان سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا تھا کہ بجلی کا بندش ہائی ٹینشن لائن کے ٹرپ ہونے کی وجہ سے ہوا ہے، جس کے باعث شہر کے متعدد علاقوں میں 8 سے 10 گھنٹے تک بجلی معطل رہی تھی۔
دوسری جانب بجلی فراہم کرنے والی کمپنی نے بجلی کی بندش کی وجہ جامشورو گرڈ کے 500 کلو واٹ کے دو سرکٹس کے ٹرپ ہو جانا بتائی تھی۔ واضح رہے کہ اس سے قبل رمضان المبارک میں بھی کراچی میں بجلی کا سنگین بحران سامنے آیا تھا جس کے باعث کراچی کے مختلف علاقوں میں 12 گھنٹوں کی لوڈشیڈنگ دیکھی گئی تھی۔