مشرق وسطی
امریکا کا شام پرکیمیائی ہتھیاروں سے حملہ
فرانسیسی خبررساں ادارے اے ایف پی کے مطابق ماسکو کا کہنا ہے کہ شہری علاقوں میں قائم ملٹری ہدف کو نشانہ بنانے کے لیے عالمی سطح پر ممنوعہ کیمیکل وائٹ فاسفورس بطور ہتھیار استعمال کیا گیا۔
روسی جنرل ولادی میر اسیکچنکو کے مطابق ’دو امریکی ایف 15 جنگی طیاروں نے 8 ستمبر کو ہجنم نامی علاقے پر حملے کیے جس میں وائٹ فاسفورس شامل تھا۔
انہوں نے کہا کہ کیمیائی ہتھیار کے نتیجے میں شدید آگ بھڑک اٹھی اور اس ضمن میں اموات اور زخیموں سے متعلق معلومات کی تصدیق کا عمل جاری ہے۔
خیال رہے کہ جینیوا کنونشن کے مطابق وائٹ فاسفورس کا اسعتمال ممنوع ہے۔
امریکہ شام میں اپنے مفادات کی خاطر دہشتگرد گروہوں کی مدد و حمایت کر رہا ہے۔
دوسری جانب اقوام متحدہ نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ شام میں بڑے پیمانے پر حملے سے انسانی بحران جنم لے سکتا ہے جس میں لاکھوں شہری متاثر ہوسکتے ہیں۔