نئے پنجاب میں بھی ذکر آل رسول ﷺ سے تفرت کی عروج پر، مجلس کے انعقاد اور علم نکالنے پر ایف آئی آر درج
شیعہ نیوز(پاکستانی شیعہ خبر رساں ادارہ) ن لیگی حکومت کی طرح تحریک انصاف کی پنجاب حکومت اور پولیس کی بھی عزداری نواسہ رسول ﷺکے خلاف متعصبانہ کاروائیاں جاری ہیں، گلبرگ لاہور میں مجلس عزاءکے انعقاد اور علم حضرت عباس ؑ گھر سے برآمد کرنے پر اہل عزا پر مقدمہ درج کرلیا گیا، تفصیلات کے مطابق تھانہ غالب مارکیٹ میں پولیس کی مدعیت میں مقدمہ درج کیا گیاہے کہ گلبرک لاہور کے رہائشی کیپٹن ذوالفقار نے مقررہ وقت سے ایک گھنٹہ تاخیر سے مجلس ختم کی اور علم حضرت عباس ؑ کو گھرسے باہر نکالا جس سے علاقے میں فرقہ وارانہ کشیدگی اورنقص امن کا خطرہ تھا ۔
واضح رہے کہ گذشتہ پانچ سالوں میں مسلم لیگ ن کی پنجاب حکومت میںمذہبی آزادی کو صلبکرتےہوئے عزاداری سید الشہداءؑ کے انعقاد پر ہزاروں بانیان مجالس کے خلاف بے بنیاد مقدمات درج کیئے گئےتھے جن میں سے سینکڑوں آج تک عدالتوں میں موجود ہیںاور سینکڑوں زیر التواءہیں ، وفاق سمیت پنجاب میں پاکستان تحریک انصاف کی حکومت کی تشکیل اور نئے پاکستان اور نئے پنجاب کے تشکیل کے نعرے نے شیعیان حیدر کرارؑ کو یہ تسلی پہنچائی تھی اور یہ امید پیدا کی تھی کہ اب ماضی کی ن لیگی حکومت کے طرزعمل سے نجات ملے گی اور پنجاب سمیت ملک بھر میں عزاداران سید الشہداءؑ مکمل آئینی آزادی کے ساتھ مجالس وجلوس کا انعقاد کرسکیں گے لیکن افسوس نئے پاکستان کی تشکیل کے بعد بھی حالات ویسے کے ویسے ہی رہے اورپاکستان تحریک انصاف کے وزیر اعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار کی ناک کے نیچے عزاداروں پر بے بنیاد مقدمات کا اندراج آج بھی جاری ہے ، وزیر اعظم عمران خان پنجاب پولیس کے ان متعصبانہ اقدامات کو فوری نوٹس لیں اور بانیان مجالس پر قائم بے بنیاد مقدمات فوری ختم کروائیں ۔