مضامین

پرانے شکاری کا نیا جال :گلگت بلتستان آرڈیننس2018

ان مذکورہ شقوں کا مطالعہ کریں تو صاف نظر آتا ہے. کہ گویا حکومت پاکستان ایک تکفیری مسلمانوں کی ایک ریاست ہے. اور انکی جنگ ہمسایہ کفار اسٹیٹ گلگلت بلتستان کے خلاف ہوئی اور تکفیری ریاست کو فتح حاصل ہوئی. تو انھوں نے مغلوب کفار اسٹیٹ کو اپنے زیر کنٹرول لینے کے بعد یہ آرڈر جاری کیا ہے.

1- اس آرڈر سے حکومت پاکستان کا چہرہ بگاڑ کر دنیا کے سامنے پیش کیا گیا ہے. کہ پاکستانی حکومت اس دور میں بھی فتوحات اور تجاوزات کرنے والی حکومت ہے. اسکا نظام متشدد ومتعصب اسلامی نظام ہے. یہاں پر عوامی اور جمہوری حکومت نام کی کوئی حکومت نہیں.

2- گلگت بلتستان پاکستان کا حصہ نہ تھا. بلکہ کفار کا ملک تھا. اب کیونکہ اسلامی ریاست پاکستان نے غلبہ پا لیا ہے اور کنٹرول حاصل کر لیا ہے تو اس متشدد اسلامی ریاست کے زیر سایہ گلگت بلتستان کے کفار کو ان قوانین وضوابط کے تحت رھنا ہو گا.

3- اس آرڈر کے بعد آزادی کشمیر اور الحاق پاکستان کی جدوجہد کرنے والوں کو یہ پیغام ملتا ہے کہ اس نئی غلامی سے پرانی انڈیا کی غلامی بہتر ہے. کیونکہ اپنوں کے ظلم کی تکلیف دشمن کے ظلم کے ظلم کی تکلیف سے بہت سخت ہوتی ہے. اور یہ کشمیر کاز پر ایک کاری ضرب لگائی گئی ہے.

4- فاٹا کا انضمام اور گلگلت و بلتستان سے جفا اور ظالمانہ آرڈر ریاست کے تعصب آمیز رویہ اور عوام میں فرقہ واریت کے رجحانات ابھارنے کی کوشش ہے.

5- اس آرڈر میں گلگلت بلتستان کی محب وطن عوام کے جذبہ حب الوطنی کو بری طرح مجروح کیا گیا ہے. اور انہیں اس ریاست میں رھنے کے عوض سختیان وحق تلفیاں اور جیلیں وشکنجے دکھائے گئے ہیں.

6- انہیں صاف صاف کہا گیا ہے کہ تیار ہو جائیں اس خطے کے انسانی وقانونی حقوق کسی وقت بھی سلب کرنے کا ہمیں حق ہے. اور دینی ومذھبی آزادی بھی ہمارے قلمدان کی نوک کی حرکت کا نام ہے جب چاھیں لکھ دیں جب چاھیں حرف غلط کی طرح مٹا دیں.

7- ہم زمینوں کے مالک اور آپ فقط عارضی باشندے جب چاھیں گے کسی بھی پراپرٹی کو کسی کو نواز دیں گے اور ہمارے فیصلے کسی عدالت میں چیلنج بھی نہیں ہونگے.

الغرض اس آرڈر کو لکھنے والوں نے پاکستان سے دشمنی کا حق ادا کر دیا ہے.

گلگت بلتستان کے عوام کی امید کے سارے دروازے بند کر کے انہیں بغاوت پر اکسایا ہے.

پاکستانی اقتصادی ترقی کی امیدیں سی پیک سے وابسطہ ہیں .جہاں سے سی پیک کا آغا ہونا ہے اسی خطے کے عوام میں محرومت بڑھا کر سی پیک پر کاری ضرب لگائی ہے. تاکہ یہ منصوبہ سبوتاژ ہو جائے.

انڈیا وہ دشمن ہے کہ جسے پاکستان کا وجود قبول ہی نہیں اور وہ اسے توڑنے اور کمزور کرنے کی پالیسی پر مسلسل عمل پیرا ہے. اس اقدام سے انڈیا کے اس منصوبے کی تکمیل ہوتی ہے.

حکمران مقتدر ادرے اب نشہ اور مدھوشی کی حالت سے باھر نکلیں. اور وطن کے خلاف اس برملا سازش کو ناکام کریں . ساری پاکستانی قوم کو اگر اپنا وطن عزیز ہے آواز بلند کرنا ہو گی. سیاستدانوں اور میڈیا سمیت ملک کے ہر بااثر طبقے کو اس آرڈر ایک ایک جملے اور اس کے ماوراء تھیم اور سوچبکی تہ تک پہنچا ہو گا. اور پاکستان کے مقدر سے کھلنے والے دشمنان وطن کو پوری طاقت کے ساتھ روکنا ہو گا.

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button