Uncategorized

سعودی وزیر خارجہ کو متنازع گفتگو کے لئے اپنی سرزمین استعمال کرنی چاہیئے، علامہ احمد اقبال رضوی

شیعہ نیوز (پاکستانی شیعہ خبر رساں ادارہ)  مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی ڈپٹی سیکرٹری جنرل علامہ احمد اقبال رضوی نے سعودی وزیر خارجہ عادل الجبیرکے بیان پر رد عمل دیتے ہوئے کہا کہ سعودی ولی عہد کا دورہ پاکستان اور ان کے وزراء کے بیانات سے خطے میں سعودی ایجنڈا واضح ہوگیا ہے اور ضرورت پڑنے پر پاکستان کو دوسروں کی جنگ میں دھکیلنے کے خدشات کی تصدیق ہوگئی ہے، عالمی طاقتیں بالخصوص بھارت اور امریکہ پاکستان کو تنہا کرنے کے درپے ہیں، ہم ماضی میں امریکہ کے کہنے پر افغان جنگ کا حصہ بنے، جس کے نقصانات آج تک بھگت رہے ہیں۔

 انہوں نے کہا کہ ہماری سرزمین پر بیٹھ کر ایک پڑوسی ملک کے خلاف سعودی وزیر کے سنگین ترین الزامات نہ صرف سفارتی آداب کے منافی ہیں بلکہ ہمارے قومی مفادات کے بھی برعکس ہیں، حق تو یہ بنتا تھا کہ پاکستان کو بھارت کی طرف سے دی جانے والی دھمکیوں اور کشمیر میں ہونے والے مظالم کے خلاف سعودی عرب کی جانب سے پاکستان کی تائید کرتے ہوئے اصولی موقف اختیار کیا جاتا اور بھارت کو یہ باور کرایا جاتا کہ وہ کسی مغالطے میں نہ رہے، سعودی عرب ہر آڑے وقت میں پاکستان کے ساتھ کھڑا ہے، لیکن اس کے برعکس برادر پڑوسی ملک کے خلاف الزامات لگا کر ہمارے دوستانہ تعلقات متاثر کرنے کی کوشش کی گئی جو افسوسناک ہے۔

انہوں نے کہا کہ اسرائیلی افواج کی بربریت کے خلاف آواز بلند کرنے کو دہشت گردی کہنا یہود و نصاری کی خوشنودی حاصل کرنے کے لئے ہے، امت مسلمہ کو ہوشمندی کا مظاہرہ کرنا ہوگا، مذموم عناصر مسلم ممالک کو آپس میں الجھا کر مفادات کی تکمیل چاہتے ہیں، پوری دنیا جانتی ہے کہ دنیا میں سب سے بڑے دہشت گرد امریکہ اور اس کے حواری ہیں، داعش اور القاعدہ سمیت دیگر دہشت گرد تنظیموں کی تشکیل انہی کے ہاتھ سے ہوئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ قومی سلامتی اور ملکی مفادات ہماری اولین ترجیح ہے، ایسے کسی بھی فیصلے یا بیان کی قطعاً حوصلہ افزائی نہ کی جائے، جو ہمارے لئے نقصان دہ ہو۔ انہوں نے عادل الجبیر کی پریس کانفرنس کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ سعودی وزیر خارجہ کو متنازع اور مبہم گفتگو کے لئے اپنی سرزمین استعمال کرنی چاہیئے۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button