لاپتہ افراد کے مقدمات کا اندراج کروانا ریاست کی ذمہ داری، سندھ ہائیکورٹ
شیعہ نیوز (پاکستانی شیعہ خبر رساں ادارہ) سندھ ہائیکورٹ نے لاپتہ افراد کے معاملے میں پولیس کی جانب سے مقدمے کا اندراج نہ کرنے پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے ریمارکس دیئے کہ اگر کوئی مدعی کی جانب سے پیش نہیں ہوتا تو یہ ریاست کی ذمہ داری ہے کہ وہ مقدمے کا اندراج کروائے۔
جسٹس نعمت اللہ پھلپوتو کی سربراہی میں سندھ ہائیکورٹ کے 2 رکنی بینچ نے درجنوں لاپتہ افراد کے معاملے میں ہوم سیکریٹری، اّئی جی سندھ پولیس، رینجرز کے ڈائریکٹر جنرل اور دیگر کو 27 مارچ کے نوٹسز جاری کردیئے۔عدالت میں ظفر اقبال نامی لاپتہ شخص کیس کی سماعت جاری تھی۔
عدالت کے مشاہدے میں یہ بات آئی کہ لاپتہ افراد کا مقدمہ درج کرنا پولیس کی ذمہ داری ہے اور اگر متاثرہ شخص کے اہل خانہ کی جانب سے کوئی پیش نہیں ہوتا تو ریاست کو لازمی طور پر مقدمے کا اندراج کروانا چاہیے۔عدالت عالیہ نے دیگر 3 لاپتہ افراد کے بارے میں معلومات حاصل کرنے کے لیے متعلقہ حکام کو ملک بھر میں موجود قیدیوں، زیر حراست افراد اور حراستی مراکز کا ریکارڈ دیکھنے کی ہدایت بھی کی۔اس کے علاوہ عدالت نے حکام کو لاپتہ افراد کا موبائل فون ڈیٹا حاصل کرنے کی ہدایت بھی کی۔
واضح رہے کہ ملک بھر سے شیعہ لاپتہ افراد کے اہل خانہ کی جانب سے عدالتوں میں اپنے پیاروں کی بازیابی کیلیے دائر کیسز چل رہے ہیں جن میں اب تک کوئی خاص پیش رفت نہیں ہوسکی ہے۔ شیعہ نیوز نیٹ ورک دعا گو ہے کہ بحق محمد ﷺو آل محمدؑ تمام شیعہ لاپتہ افراد کے اہل خانہ کی پریشانی ختم ہواور وہ جلد بازیاب ہوکراپنے اہل خانہ کے ساتھ ہوں۔