مشرق وسطی

شامی پناہ گزینوں کی وطن واپسی میں امریکا رکاوٹ

الرکبان کیمپ میں رہنے والے پناہگزینوں کو انتہائی ابتر انسانی صورتحال کا سامنا ہے اور وہ یہاں سے نکلنا چاہتے ہیں تاہم امریکی فوجی انہیں باہر نکلنے کیا اجازت نہیں دے رہے ہیں۔امریکی فوجی نہ تو الرکبان کیمپ میں انسان دوستانہ امداد بھی پہنچنے دے رہے اور نہ ہی پناہ گزینوں کو اپنے گھروں کی واپس جانے کی اجازت دے رہے ہیں جسکا مقصد اس ملک کی صورتحال کو ابتر ظاہر کرکے شام کے بحران کو مزید طول دینا ہے۔یہ ایسی حالت میں ہے کہ دو ہفتے قبل شام کی حکومت نے روس کے تعاون سے دو محفوظ راہداریاں قائم کرنے کا اعلان کیا تھا تاکہ رکبان کیمپ سے عام شہریوں کے انخلاف کو یقینی بنایا جاسکے۔شامی فوج نے کیمپ التنف کے قریب پناہگزینوں کے لیے امدادی کیمپ بھی قائم کردیئے جہاں غذائی اشیا اور طبی سہولتیں بھی موجود ہیں۔الرکبان نامی پناہ گزین کیمپ جنوبی شام کے علاقے التنف میں واقع ہے جس پر امریکی فوج نے ناجائز قبضہ کر رکھا ہے جبکہ اس کیمپ کے ارد گرد کے علاقے دہشت گرد گروہوں کے کنٹرول میں ہیں۔دوسری جانب اطلاعات ہیں کہ صوبہ رقہ کے علاقے کرامہ کے قریب کرد ڈیموکریٹ فورس اور قبائلی عمائدین کے مشترکہ اجلاس پر ہونے والے خودکش حملے میں پندرہ افراد ہلاک اور زخمی ہوئے ہیں۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button