مشرق وسطی

جولان کے بارے میں ٹرمپ کے اقدام کی مذمت میں شامی عوام کے مظاہرے

شامی عوام نے منگل کے روز اپنے ملک کے مختلف علاقوں میں اجتماع کر کے مقبوضہ جولان کی پہاڑیوں پر اسرائیل کی حکمرانی باضابطہ طور پر تسلیم کرنے پر مبنی امریکی صدر ٹرمپ کے اقدام کی مذمت کی اور تاکید کے ساتھ اعلان کیا کہ جولان کا علاقہ شام کا اٹوٹ حصہ ہے اور دنیا کی کوئی بھی طاقت اس حقیقت کو تبدیل نہیں کر سکتی۔

امریکی صدر ٹرمپ نے پیر کے روز واشنگٹن میں غاصب صیہونی حکومت کے وزیر اعظم بنیامین نتن یاہو کے ساتھ ایک مشترکہ پریس کانفرنس میں اعلان کیا ہے کہ امریکہ جولان پر اسرائیل کی حکمرانی کو باضابطہ طور پر تسلیم کرتا ہے۔

ٹرمپ کے اس غیر قانونی اور فتنہ انگیز اقدام کے بعد دنیا کے مختلف ملکوں منجملہ اسلامی جمہوریہ ایران، فلسطین، عراق، اردن، کویت، لبنان، اور دنیا کی اہم ترین شخصیات اور بین الاقوامی تنظمیوں نیز اداروں نے ٹمرپ کے اس اقدام کی شدید مذمت کی اور اسے عالمی قوانین اور اقوام متحدہ کے منشور کے منافی قرار دیا۔

لبنان کے صدر میشل عون نے کہا کہ کسی ملک کے صدر کو کسی دوسرے ملک کے علاقوں کے بارے میں کوئی بھی فیصلہ کرنے کا ہرگز کوئی حق نہیں ہے اور ٹرمپ کا یہ اقدام، بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی ہے۔

فلسطین کی اسلامی مزاحمتی تحریک حماس کے سربراہ اسماعیل ہنیہ نے کہا کہ امریکی صدر ٹرمپ کے اس اقدام سے علاقے کے خلاف امریکہ کے ایک اور منصوبے کا پتہ چلتا ہے اور آج، شام کے حق و حقوق کو جارحیت کا نشانہ بنایا گیا ہے۔

انھوں نے تاکید کے ساتھ کہا کہ امریکہ اس قسم کے فتنہ انگیز مواقف اور ظالمانہ فیصلے کر کے فلسطین اور شام کی جغرافیہ اور جولان پر شامی عوام کے حق سے متعلق تاریخی حقائق کو ہرگز تبدیل نہیں کر سکتا۔

کویت کی وزارت خارجہ نے بھی ایک بیان میں تاکید کی ہے کہ جولان کی پہاڑیاں شامی سے مربوط ہیں اور ٹرمپ کا اقدام، بین الاقوامی قوانین اور اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں کی خلاف ورزی ہے۔

مقبوضہ جولان کی پہاڑیاں شام کے صوبے قنیطرہ کا حصہ ہیں جن پر غاصب صیہونی حکومت نے سن سڑسٹھ کی چھے روزہ جنگ میں قبضہ کر لیا تھا اور سن انیس سو بیاسی میں شام کے اس مقبوضہ علاقے کو اسرائیل میں شامل کرنے کا اعلان کیا تھا۔

سن انیس سو اکیاسی میں اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے بیشتر اراکین کی جانب سے منظور کی جانے والی قرارداد چار سو ستّانوے میں کہ جس کی امریکہ نے بھی حمایت کی، جولان کے سلسلے میں صیہونی حکومت کے فیصلے اور اس بارے میں اقدامات کو مسترد کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ مقبوضہ علاقوں میں جولان کے علاقے کو شامل کیا جانا غلط اقدام ہے۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button