Uncategorized

کراچی، آئی ایس اوکی شیعہ قتل عام و جبری گمشدگی کے خلاف احتجاجی ریلی

شیعہ نیوز (پاکستانی شیعہ خبر رساں ادارہ)  کراچی میں آئی ایس اوکی شیعہ قتل عام و جبری گمشدگی کے خلاف احتجاجی ریلی کا انعقاد کیا گیا۔

احتجاجی ریلی میں آئی ایس او پاکستان کے مرکزی صدر قاسم شمسی،سابق مرکزی صدر ناصر شیرازی،مجلس وحدت مسلمین کے مرکزی ڈپٹی سیکریٹری جنرل علامہ احمد اقبال رضوی، آئی ایس او کراچی ڈویژن کے صدر محمد عباس،ایم ڈبلیو ایم کراچی ڈویژن کےڈپٹی سیکرٹری جنرل علامہ مبشر حسن سمیت عوام کی کثیر تعداد نے شرکت کی۔

مقررین نے اپنے خطاب میں کہا کہ کوئٹہ میں دھماکہ ریاستی اداروں کی ناکامی کا منہ بولتا ثبوت ہے۔ حکومتِ وقت ہوش کے ناخن لے اور ملتِ جعفریہ کیخلاف غیر منصفانہ و غیر عادلانہ رویے کو ترک کرے۔

 احتجاجی مظاہرہ سے خطاب کرتے ہوئےمقررین نے کوئٹہ دھماکہ میں16محب وطن پاکستانیوں کی شہادت کی سخت الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا کہ کوئٹہ میں جاری شیعہ ہزارہ قبیلہ کی ٹارگٹ کلنگ ریاستی اداروں کی غفلت اور ناکامی کا منہ بولتا ثبوت ہے، ان کا مزید کہنا تھا کہ دن دیہاڑے حکومتی اہلکاروں کی موجودگی میں شیعہ شناخت پر ٹارگٹ کیا جانا حکومتی کارکردگی پر سوالیہ نشان ہے کالعدم اور دہشت گرد تنظیموں سے حکومت کاروائی کی بجائے مذاکرات کرتی ہے جو محب وطن پاکستانیوں اور پاکستان کی سلامتی کے لئے زہر قاتل ہے۔

مقررین کا کہنا تھا کہ ملت تشیع پاکستان کی تاریخ خون سے سرخ ہے ہم نے ہمیشہ صبر واستقامت سے ظالمین کا سامنا کیا ۔ ان کامزید کہنا تھا کہ کالعدم تنظیموں کے سہولت کاروں کو قومی دھارے میں لانے کی پالیسی پر تحفظات ہیں کوئٹہ میں دہشتگرد عناصر کے خلاف فوجی آپریشن ناگزیرہوچکا ہے۔

مقررین نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ موجودہ حکومت آئین کی بالادستی کی بات کرتی ہے،آرٹیکل 10 کے مطابق قانون نافذ کرنے والے ادارے اور ایجنسیاں اگر کسی کو اُٹھائے تو 24گھنٹوں کے اندر عدالت کے سامنے پیش کرنا چاہیے مگر یہاں اُلٹا ہو رہا ہےکئی ماہ اور کئی سال گذر جاتے ہیں مگر جبری طور پر گمشدہ افراد کو عدالتوں میں پیش نہیں کیا جاتا،انکا مزید کہنا تھا کہ موجودہ حکومت نے ملک میں جنگل کا سا قانون نافذ کیا ہوا ہے،حکومتِ وقت ہوش کے ناخن لے اور ملتِ جعفریہ کیخلاف غیر منصفانہ و غیر عادلانہ رویے کو ترک کرے۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button