ایران ہمارا ہمسایہ برادر اسلامی ملک ہے جس کی خدمات کو فراموش نہیں کیا جا سکتا، علامہ نیاز نقوی
شیعہ نیوز (پاکستانی شیعہ خبر رساں ادارہ) وزیر اعظم پاکستان عمران خان کے دورہ ایران سے متعلق وفاق المدارس الشیعہ پاکستان کے مرکزی نائب صدر علامہ نیاز نقوی نے کہا ہے کہ عمران خان کے دورہ ایران سے غلط فہمیوں کا ازالہ ہوگا۔
علامہ قاضی نیاز حسین نقوی نے وزیراعظم عمران خان کے دورہ ایران کو سراہتے ہوئے کہا ہے کہ دہشتگردی کا شکار دونوں ممالک کو عالمی سطح پر امت مسلمہ کے مسائل پر مشترکہ موقف اختیار کرنا چاہئے۔ کسی قسم کی سازشوں اور پراپیگنڈہ سے محفوظ رہنے کیلئے مضبوط روابط اور سفارتی تعلقات قائم کرنا ضروری ہے، ایران ہمارا ہمسایہ برادر اسلامی ملک ہے جس کی اتحاد امت کیلئے خدمات کو فراموش نہیں کیا جا سکتا۔
جامعہ المنتظر میں علماء سے گفتگو میں انہوں نے کہا کہ عمران خان وزیراعظم بننے کے بعد ایران کا پہلی دفعہ دورہ کر رہے ہیں، تاریخی اہمیت کے حامل دورے سے دونوں ممالک کے درمیان غلط فہمیوں کا ازالہ ہوگا اور تجارتی سفارتی تعلقات کو مزید فروغ دینے کا موقع ملے گا، لیکن افسوس کہ وزیر اعظم کے دورے سے ایک دن پہلے کوسٹل ہائی وے پر ہونیوالی دہشتگردی کے ملزمان کا تعلق ایران سے جوڑنے کی وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کی پریس کانفرنس کا مقصد سمجھنے سے قاصر ہیں، کیا یہ پروپیگنڈہ کا حصہ ہے یا حکمران پارٹی میں موجود اختلافات سفارتی تعلقات میں بھی واضح ہو رہے ہیں؟
انہوں نے یاد دہانی کروائی کہ وزیراعظم میاں نواز شریف کے دور حکومت میں بھی جب ایرانی صدر ڈاکٹر حسن روحانی پاکستان کا دورہ کر رہے تھے تو اس وقت بھی بھارتی دہشتگرد کلبھوشن کی ایران کی سرزمین پر موجودگی کا الزام لگایا گیا، جس سے ایرانی صدر کے دورے کو ماند کیا گیا اور لگتا ہے کہ اس طرح کے حالات اب وزیراعظم عمران خان کے پہلے دورے کیساتھ کیا جا رہا ہے، گوادر واقعہ اور وزیر خارجہ کی پریس کانفرنس کی ٹائمنگ بڑی معنی خیز ہے، دورے سے پہلے اس طرح کی خبریں میڈیا پر نہیں دی جانی چاہیں تھیں، اگر ایسا کوئی دہشتگرد گروہ پاکستان کیخلاف ایران کی سرزمین استعمال کرنے کی اطلاعات بھی ہمارے پاس موجود تھیں تو پاکستانی حکام کو ایرانی قیادت کے نوٹس میں ملاقات میں لاکر شدید احتجاج کیا جانا چاہئے تھا۔ وزیر اعظم سے ایک دن پہلے ایسی خبریں دینے سے امریکہ اور اس کے اتحادی ممالک کی طرف سے دونوں ممالک کے تعلقات کو خراب کرنے کی سازش قرار دیا جا رہا ہے۔