جنوبی وزیرستان میں کالعدم تحریک طالبان نے پھر سر اٹھانا شروع کردیا
شیعہ نیوز(پاکستانی شیعہ خبر رساں ادارہ) پاکستان کے قبائلی علاقے جنوبی وزیرستان کے ھیڈ کوارٹر وانا میں کالعدم طالبان نے پولیس افسران کو تین دن کے اندر گاڑیوں سمیت نکل جانے کی دھمکہ دیدی۔وانا میں تقسیم کیئے گئے کمپیٹرائزذ کمپوزڈ پمفلٹث میں کہا گیا ہے ۔کہ ڈپٹی کمشنر، ،ڈی سی،اے سی اور پولیٹکل محررز اور لیویز فورس اپنے گھر و دفاتر سے باہر نہ نکلیں ورنہ انھیں سنگین نتائج بھگتنے ہوں گے طالبان کا کہنا ہے کہ وزیراعظم عمران خان کو یہودیوں کا ایجنٹ قرار دیتے ہوئے کہا کہ وہ وانا کے دورے سے گریز کریں۔طالبان کے مطابق وفاقی حکومت علاقہ کا دستور خراب کرنے کا منصوبہ بنارہی ہے۔ لہذا تمام مشران موجودہ پولیس نظام سے بائیکاٹ کا اعلان کریں۔کالعدم تحریک طالبان نے میڈیا کو بھی دھمکی دیتے ہوئے کہا ہے کہ ان کے ساتھ جہاد کرنا فرض ہے۔طالبان کی جانب سے پولیو ورکرز کو بھی دھمکی دیتے ہوئے کہا گیا ہے کہ علاقے میں انسداد پولیو کےمہم جو بھی شروع کرے گا وہ اپنے انجام کا خود ذمہ دار ہوگا۔واضح رہے کہ پاکستان کے قبائلی علاقہ جات ایک عرصہ تک طالبان کے تسلط میں رہے ہیں جس پر وہاں بھرپور فوجی آپریشن کے بعد طالبان کا صفایا کیا گیا، آپریشن کے دوران کچھ طالبان کمانڈرز افغانستان فرار ہوگئے اور علاقے میں حکومتی رٹ بحال کردی گئی تاہم اطلاعات کے مطابق طالبان نے دوبارہ منظم ہونا شروع کردیا ہے، مذکورہ ھینڈ بل اس سلسلے کی کڑی سمجھا جارہا ہے جبکہ میڈیا کے خلاف دھمکیوں کا سلسلہ بھی چند روز قبل اس وقت شروع ہوا جب جماعت اسلامی کے مقامی رہنما نے نماز جمعہ کےدوران اپنے خطبے میں میڈیا ورکرز کے خلاف فتویٰ دیا بعد ازاں صحافی تنظیموں کے احتجاج پر جماعت اسلامی پاکستان نے اس واقعہ پر شرمندگی کا اظہار کرتے ہوئے صحافیوں سے معذرت کرلی تھی۔ دوسری جانب وانا سے آنے والی اطلاعات کے مطابق طالبان نے سر اٹھانا شروع کیا ہے جن کی فوری سرکوبی ضروری ہے۔