کراچی پولیس کا شیعہ جوانوں پر دہشتگردی کا الزام ’’جھوٹ کا پلندہ‘‘ ہے، راشد رضوی
شیعہ نیوز (پاکستانی شیعہ خبر رساں ادارہ) شیعہ مسنگ پرسنز کے اہل خانہ کے دھرنے کی قیادت کرنے والے راشد رضوی نے پولیس کی پریس کانفرنس اور شیعہ جوانوں پر لگائے گئے الزامات پر رد عمل دیتے ہوئے اسے جھوٹ کا پلندہ اور "ناکام مذاکرات” کا ردعمل قرار دیا ہے۔
راشد رضوی کا کہنا ہے کہ جن شیعہ جوانوں کا میڈیا ٹرائیل کیا گیا ہے وہ عرصہ دراز سے مسنگ تھے جنکی عدالتوں میں پٹیشن لگی ہوئی ہیں اور FIR بھی کٹی ہوئی ہیں۔ ملک میں پہلی بار دہشتگردی کے الزامات لگانے والوں کو شیعہ شناخت کے ساتھ پیش کرنا متعصبانہ ذہنیت کی علامت اور ملک میں فرقہ واریت کو ہوا دینے کے مترادف ہے ورنہ اس سے پہلے کبھی کسی دہشتگرد کا فرقہ نہیں بتایا گیا کہ وہ دیوبندی ہے یا اہلحدیث ؟
انہوں نے کہاکہ صدارتی ہاؤس کے باہر ہمارا دھرنا دسویں دن میں داخل ہوچکا ہے جو کہ آئین کے آرٹیکل 10 اور انسانی حقوق کے نفاذ کیلئے ہے ، اب سحری اور افطاری یہیں ہوگی، ان کا مزید کہنا تھا کہ دھرنا اسوقت تک جاری رہے گا جب تک تمام شیعہ جبری گمشدگان کو بازیاب نہیں کردیا جاتا ۔ہم پاکستان میں ملت جعفریہ کے حقوق کی آئینی جنگ پرامن طریقے سے لڑ رہے ہیں۔ آئیں ہمارا ساتھ دیں کیونکہ ہماری جدوجہد قوم کے مستقبل کا فیصلہ کرے گی تاکہ ہمیں اس ملک میں عزت وقار کے ساتھ جینے کا حق دیا جائے۔