کراچی میں شہید ڈاکٹر محمد علی نقوی کی 22ویں برسی کی مناسبت سے بیداریِ ملت سمینار کا انعقاد
شیعہ نیوز ( پاکستانی شیعہ خبر رساں ادارہ ) امامیہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیش پاکستان کراچی ڈویژن کے زیرِ اہتمام بانیِ آئی ایس او شہید ڈاکٹر محمد علی نقوی کی 22 ویں برسی کی مناسبت سے بیداریِ ملت سمینار کا انعقاد مسجد و امام بارگاہ وحدت المسلمین گلستان جوہر میں کیا گیا۔ جس میں شہر بھر سے آئی ایس او کے سابق مرکزی و ڈویژنل صدور، اراکین اور عوام کثیر تعداد میں شرکت تھے۔ سیمینار سے مولانا مرزا یوسف حسین، مولانا شبیر بخاری، سابق مرکزی صدر ناصر شیرازی خطاب نے کئے، جبکہ شہید ڈاکٹر محمد علی نقوی کے رفیق خاص سید راشد عباس نقوی نے ملٹی میڈیا کے ذریعے شرکائے سیمینار سے خطاب کیا۔ اس موقع پر شہید ڈاکٹر نقوی سمیت شہدائے ملت جعفریہ کی قبور کی منظر کشی بھی کی گئی تھی۔ مولانا مرزا یوسف حسین نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ شہید ڈاکٹر محمد علی نقوی کا ولایت فقیہ سے عشق جنون کی حد تک تھا، وہ نظام ولایت فقیہ کو پاکستان میں بھی متعارف کروانا چاہتے تھے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں آج جتنی بھی تنظیمیں کسی بھی انقلابی سرگرمیوں میں مصروف ہیں، وہ یقیناّ شہید ڈاکٹر کی ہی کاوشوں کا نتیجہ ہے۔
علامہ شبیر بخاری نے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ شہید ڈاکٹر محمد علی نقوی مشکل ترین کاموں کو اپنے ذمہ لیتے تھے، ہر وقت میدانِ عمل میں رہتے تھے، ان کی خصوصیت یہ تھی کہ وہ لوگوں کو دکھانے کیلئے کام نہیں کرتے تھے، لاکھوں روپے غرباء اور مساکین کیلئے قربان کر دیتے تھے، ایسے شخص کو دن دیہاڑے کلینک جاتے ہوئے شہید کر دیا گیا، اسلام دشمن دہشتگردوں نے صرف ایک ڈاکٹر کو شہید نہیں کیا، بلکہ ہزاروں گھروں کے چراغوں کو گُل کر دیا، جو شہید ڈاکٹر کی وجہ سے جل رہے تھے، ہزاروں خاندانوں کو بے سہارا کر دیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ اگر شہید ڈاکٹر چاہتے تو وہ بھی اپنی زندگی دوسرے ڈاکٹروں کی طرح گزار سکتے تھے، لیکن انہوں نے معاشرے کی اصلاح کیلئے اپنی زندگی کو راہ خدا اور خدمت خلق میں صرف کر دیا۔
ملٹی میڈیا کے ذریعے خطاب کرتے ہوئے شہید ڈاکٹر محمد علی نقوی کے رفیق خاص ڈاکٹر سید راشد عباس نقوی نے کہا کہ شہید ڈاکٹر محمد علی نقوی آئی ایس او پاکستان کے مرکزی صدر ہونے کے باوجود نہایت سادہ زندگی گزارتے تھے، انہوں نے تنظیمی مفادات کی خاطر اپنا سب کچھ قربان کر دیا۔ راشد عباس نقوی نے کہا کہ انکے افکار آئینی تھے، وہ دشمن شناس تھے، چاہے وہ ملکی سالمیت کا دشمن ہو یا ملت تشیع کا دشمن ہو، لیکن ہماری بدقسمتی رہی کہ ہم ان کی حفاظت نہیں کرسکے، اگر ہم ڈاکٹر محمد علی نقوی کے لیکچرز اور ان کی باتوں کو صحیح معنوں میں سمجھ لیں، تو ہم داعش، القاعدہ، طالبان، بوکوحرام سمیت ہر دشمن کو پہچان لیں گے۔
آئی ایس او پاکستان کے سابق مرکزی صدر ناصر شیرازی نے شرکاء سے خطاب میں کہا کہ اگر ہم شہید ڈاکٹر محمد علی نقوی کی وصیت کا مطالعہ کریں، تو ایسا لگے گا کہ جیسے انہیں اپنی شہادت کا علم تھا، ہر شخص خصوصاً نوجوانوں کو چاہیئے کہ وہ اپنے اندر شہید ڈاکٹر محمد علی نقوی جیسا اخلاق اور جذبہ پیدا کریں۔ انہوں نے مزید کہا کہ شہید ڈاکٹر محمد علی نقوی کی شخصیت ہمارے لئے عملی نمونہ ہے، اگر آج ہم انہیں اپنے اندر جذب کرلیں، تو ہمارے بہت سے مسائل ہو جائیں گے۔