آل خلیفہ نے بحرینی شیعوں کو مسلسل 24ہفتوں سے نماز جمعہ ادا کرنے نہیں دی
العالم کی رپورٹ کے مطابق بحرینی ذرائع نے آل خلیفہ کی تشدد اور سرکوب کی پالیسی کی جانب اشارہ کرتے ہوئے اعلان کیا ہے کہ شاہی حکومت کے سیکورٹی اہلکاروں نے جمعہ کو اپوزیشن جماعت، جمعیت الوفاق کے رکن "مهدی العکری” کو گرفتار کیا ہے مگر وجوہات نہیں بتائی ہیں۔
دوسری جانب خبر ہے کہ آل خلیفہ حکومت نے اپنے ظالمانہ اقدامات کا سلسلہ جاری رکھتے ہوئے منامہ کے مغرب میں واقع الدرااز علاقے میں لوگوں کو مسلسل چوبیسویں ہفتے بھی نماز جمعہ ادا نہیں کرنے دی اور سیکورٹی اہلکاروں نے نماز جمعہ کی ادائیگی سے روکنے کے خلاف احتجاج کرنے والے نمازیوں کو اپنے تشدد کا نشانہ بنایا۔
قابل ذکر ہے منامہ کے الدراز علاقے میں بحرینی شیعوں کے قائد شیخ عیسی قاسم کی رہائشگاہ واقع ہے جو بحرینی فوجیوں کے محاصرے میں ہے۔
ایسے میں بحرین کے عوام نے آل خلیفہ کی ڈکٹیٹر حکومت کے ظالمانہ اقدامات کی مذمت کرتے ہوئے نماز جمعہ کے انعقاد پر پابندی نیز صیہونی وفد کے دورہ بحرین کے خلاف مظاہرے کیے۔
واضح رہے بحرین کی سول سوسائٹی تنظیموں نے بھی اس ملک کے چیمبر آف کامرس کے عہدیداروں کی جانب سے "حبار” نامی انتہا پسند صیہونی خاخاموں کے گروہ کے خیرمقدم کی مذمت کی ہے۔
یہ ایسے وقت میں ہے کہ جب بحرین میں فروری دو ہزار گیارہ سے آل خلیفہ حکومت کے خلاف احتجاج کا سلسلہ جاری ہے۔