دنیا

غزہ میں قحط اور بھوک کی وجہ سے24 گھنٹوں میں 26 فلسطینی شہید

شیعہ نیوز: انسانی حقوق کے بین الاقوامی ادارے”یورومیڈ "نے بتایا ہے کہ گذشتہ 24 گھنٹوں میں غزہ میں بھوک کی وجہ سے 26 فلسطینی شہید ہو گئے، جن میں 9 معصوم بچے بھی شامل ہیں۔ ان جانوں کے ضیاع کا سبب اسرائیل کی طرف سے جاری بھوک اور علاج سے محرومی کی پالیسی ہے، جس کے نتیجے میں ہر گذرتے دن کے ساتھ فلسطینیوں کی موت کی شرح میں خطرناک حد تک اضافہ ہو رہا ہے۔

ادارے نے اپنے بیان میں کہا کہ یہ ہولناک صورت حال اسرائیل کی جانب سے دانستہ طور پر فلسطینیوں کو نیست و نابود کرنے کی منظم مجرمانہ پالیسی کا نتیجہ ہے، جس میں جان بوجھ کر کھانا بند کیا جا رہا ہے، شدید تکلیفیں پیدا کی جا رہی ہیں اور صحت کی سہولتیں فراہم نہیں کی جا رہیں۔ اس کے ساتھ ساتھ غزہ کا مکمل محاصرہ بھی جاری ہے، جو فلسطینیوں کے لئے زندگی کو مزید اجیرن بنا رہا ہے۔

بیان میں مزید کہا گیا کہ غزہ میں وزارت صحت کی جانب سے ان اموات کی مانیٹرنگ کا کوئی مؤثر طریقہ نہیں ہے، جس کی وجہ سے ان اموات کو قدرتی موت کے طور پر ریکارڈ کیا جا رہا ہے۔

یہ بھی پڑھیں : غزہ کو کوئی امداد فراہم نہیں کی گئی، نیتن یاھو دنیا کو گمراہ کرنے کی کوشش کررہا ہے، حماس

ادارے کے فیلڈ ٹیم نے دردناک گواہیاں جمع کی ہیں، جن میں بتایا گیا کہ بزرگ افراد نے حالیہ دنوں میں بھوک کے مارے ہونے کے باوجود زبردستی پناہ گزینی کی اور یہ تمام افراد انتہائی حالت میں مدد کے منتظر تھے۔

انسانی حقوق گروپ نے اس بات کی بھی تصدیق کی کہ قابض اسرائیل کی جانب سے جو انسانی امداد غزہ بھیجنے کا دعویٰ کیا گیا تھا، وہ حقیقت میں غزہ تک نہیں پہنچی اور اس بارے میں کوئی ٹھوس شواہد موجود نہیں ہیں۔

یہ بھی بتایا گیا کہ اسرائیلی حکام جو امدادی سامان بھیجنے کی اجازت دینے کا دعویٰ کر رہے ہیں، وہ محض غزہ کی اس سنگین صورت حال میں ایک بے کار کوشش ہے، جو روزانہ کی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے ناکافی ہے۔ مسلسل بمباری اور انسانی المیہ کی شدت نے غزہ میں موجود شہریوں کی حالت کو مزید نازک کر دیا ہے اور ان کا ذخیرہ شدہ کھانا بھی ختم ہو رہا ہے۔

یورومیڈ نے غزہ میں انسانیت کی تباہی کو ایک آفت سے تعبیر کرتے ہوئے عالمی برادری سے فوری طور پر مداخلت کی درخواست کی ہے۔ ادارے نے تمام ممالک سے اپیل کی کہ وہ اس نسل کشی کو روکنے کے لیے فوری اقدامات کریں اور اسرائیل پر اقتصادی، سفارتی اور فوجی پابندیاں عائد کریں، تاکہ فلسطینی عوام کے خلاف اس سنگین خلاف ورزیوں کا سدباب ہو سکے۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button