پاکستانی شیعہ خبریں

سانحہ مستونگ میں 29زائرین کی شہادت کے خلاف دنیا بھر میں احتجاجی مظاہرے ْتصویری رپورٹ

shiitenews mwmMuzahira 2
سانحہ مستونگ کے خلاف مختلف ممالک میں احتجاجی مظاہروں کا سلسلہ شروع ہو گیا ۔ ہفتہ کے روز پاکستان کے مختلف شہروں کے علاوہ ترکی،انڈونیشیا،امریکہاوراسٹریلیا سمیت مختلف ممالک میں ، سانحہ مستونگ کے دوران دہشت گرد ی کے اس افسوسناک واقعہ میں 29 بے گناہ افراد کی شہادت کے خلاف احتجاجی مظاہرے کیے گئے ۔امریکی شہر نیویارک میں ہزارہ برادری سے تعلق رکھنے والیافراد نے صوبہ بلوچستان میں ہزارہ لوگوں پر حملوں کے خلاف پاکستانی قونصل خانے کے سامنے احتجاجی مظاہرہ کیا ہے۔

پاکستانی قونصل خانے کے سامنے صوبہ بلوچستان سے تعلق رکھنے والی ہزارہ کمیونٹی کے سینکڑوں مردوں، عورتوں اور بچوں نیصوبے میں کوئٹہ اور مستونگ سمیت مختلف علاقوں میں ہزارہ برادری کے لوگوں پر ہونے والے حملوں کے خلاف کئی گھنٹے احتجاج کیا۔مظاہرین نے مستونگ میں ہزارہ زائرین کی بس پر دہشت گردی کے حملے میں ہلاک و زخمی ہونے والے افراد کی تصاویر اور کتبے اٹھا رکھے تھے جن پر درج تھا کہ کوئٹہ میں ہزارہ برادری کا قتل عام بند کیا جائے۔مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے مقررین نے پاکستانی حکومت پر سخت تنقید کی اور کہا کہ وہ ہزارہ لوگوں کو تحفظ دینے اور نسلی و مذہبی مسلح گروہوں کے ہزارہ برادری پر حملوں کو روکنے میں ناکام ہو چکی ہے۔مقررین نے کہا کہ بلوچستان میں ہزارہ برادری سب سے زیادہ پرامن ہے اور صوبے، ملک کے ہر شعبے میں خدمات سرانجام دینے کے باوجود ان کی نسلی و مذہبی مسلح گروہوں کے ہاتھوں نسلی کشی جاری ہے۔ان کے بقول گذشتہ آٹھ سال سے اب تک ہزارہ برادری کے سینکڑوں افراد قتل ہو چکے ہیں اور ان ہلاکتوں کی وجہ سے ہزارہ برادری کے لوگوں کی ایک بڑی تعداد کوئٹہ اور ملک کے دیگر حصوں سے نقل مکانی پر مجبور ہے۔انہوںنے کہا کہ ہزارہ کمیونٹی پر بغیر کسی روک ٹوک کے جاری حملوں کی ایک حالیہ مثال بلوچستان کے علاقے مستونگ میں ایران جانے والے زائرین کی بس پر فائرنگ کا واقعہ ہے اور اس میں ملوث افراد کے خلاف اب تک کوئی کارروائی نہیں کی گئی ہے۔سانحہ مستونگ کے خلاف انڈونیشیا ،ترکی اور اسٹریلیا میں بھی احتجاجی مظاہرے کئے گئے .مظاہرین نے پلے کارڈز اوربینرز اٹھا رکھے تھے جس میں ہزارہ مومنین پر ہونے والے مظالم کا انسانی حقوق کی تنظیوں سے نوٹس لینے کا مطالبہ کیا گیا تھا.مظاہرین نے پاکستانی حکومت سے مطالبہ کیا کہ کوئٹہ میں ہونے والے ٹارگٹ کلنگ کی روک تھام کیلئے جلدازجلد کاروائی کرے اور ان واقعات میں ملوث ملزمان کو قرار واقعی سزا دی جائے.پاکستان شہر کوئٹہ میں سانحہ مستونگ کے خلاف علمدارروڈ میں احتجاجی مظاہرہ کیاگیا جس میں لوگوں کی بٹری تعداد نے شرکت کی. مظاہرے میں ہزارہ ڈیموکریٹک پارٹی کے رہنماوں سمیت ہزارہ جرگہ کے صدر قیوم علی چنگیزی، بلوچستان شیعہ کانفرنس کے رکن اور دیگر موجودہ تھے.جبکہ دوسری جانب ہزارہ ایسٹوڈنٹس فیڈریشن کے زیر اہتمام کوئٹہ پریس کلب کے سامنے احتجاج کیاگیا اسلام آباد ، کراچی اور دیگر شہروں میں بھی احتجاجی مظاہرے کیے گئے

{gallery}/rallies_world_quetta{/gallery}

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button