Uncategorized

راولپنڈی، دہشتگردوں کا امام بارگاہ قصر سکینہ پر حملہ ناکام، 3 نمازی شہید، ایک خودکش واصل جہنم، دوسرا گرفتار

شیعہ نیوز (راولپنڈی) راولپنڈی کری روڈ پر واقعہ قصر سکینہ (س) امام بارگاہ میں ایک خودکش حملہ آور کو زخمی حالت میں گرفتار کرلیا گیا ہے جبکہ ایک حملہ آور کی لاش امام بارگاہ کے اندر پڑی ہے۔ عینی شاہدین کے مطابق خودکش حملہ آور فائرنگ کرتے ہوئے امام بارگاہ کی جانب بڑھے، تاہم گیٹ پر موجود سکیورٹی گارڈ نے انہیں روک لیا، جس پر ایک حملہ آور نے اسے گولی مار کر شہید کر دیا اور امام بارگاہ کے اندر داخل ہوکر دھماکہ کر دیا جبکہ ایک حملہ آور نے گیٹ پر ہی خود کو اڑانے کی کوشش کی، لیکن ناکام رہا اور وہاں موجود لوگوں نے اسے زخمی حالت میں گرفتار کر لیا۔ عینی شاہدین کے مطابق خودکش حملہ آور کی جیکٹ نہ پھٹنے سے بہت سی قیمتی جانیں ضائع ہونے سے بچ گئیں اور اگر جیکٹ پھٹ جاتی تو ہلاکتوں کی تعداد بہت زیادہ ہوجاتی۔ پولیس اور بم ڈسپوزل سکواڈ موقع پر پہنچ چکا ہے اور جیکٹ کو ناکام بنانے کی کوشش جاری ہے۔ تفصیلات کے مطابق راولپنڈی کے علاقے شکریال روڈ پر امام بارگاہ قصر سکینہ کے باہر دھماکے سے 3 افراد شہید جبکہ 2 زخمی ہوگئے ہیں۔ امدادی ٹیموں نے ایمبیولینسوں کے ذریعے زخمیوں کو ہسپتال منتقل کیا، جہاں انھیں طبی امداد دی جا رہی ہے۔

پمز ہسپتال کی ترجمان عائشہ کا میڈیا سے گفتگو میں کہنا تھا کہ جاں بحق ہونے والوں کے نام عبدالشکور، سخاوت حسین اور غلام حسین ہیں جبکہ زخمی افراد کی حالت بھی تشویشناک ہے۔ مبینہ خودکش بمبار امام بارگاہ کی پہلی صف تک پہنچ گیا تھا، تاہم اس کی خودکش جیکٹ نہیں پھٹی، جس سے بہت بڑا جانی نقصان ہونے سے بچ گیا۔ خودکش حملہ آور نے امام بارگاہ کے اندر جا کر پہلے ہینڈ گرنیڈ پھینکا تھا، جس سے ہلاکتیں ہوئیں۔ آئی جی اسلام آباد طاہر عالم خان کے مطابق حملہ آور نے پہلے فائرنگ کی، جس کے نتیجے میں سکیورٹی گارڈ جاں بحق ہوگیا۔ حملہ آور کی عمر 20 سے 28 سال تک ہے۔ اطلاعات کے مطابق سکیورٹی فورسز کا امام بارگاہ کے اندر سرچ آپریشن جاری ہے جبکہ بم ڈسپوزل سکواڈ کے عملے نے خودکش جیکٹ کو نارکاہ بنا دیا ہے۔ مجلس وحدت مسلیمن کے رہنمائوں نے واقعے پر اپنے شدید غم و غصے کا اظہار کرتے ہوئے وزیراعظم اور آرمی چیف سے اپیل کی کہ وہ دہشتگردوں کیخلاف آپریشن ضرب عضب کا دائرہ بڑھائیں۔ ان کا کہنا تھا کہ اگر دہشتگردوں کو لگام نہ دی گئی تو اسلام آباد کی جانب لانگ مارچ کیا جائے گا۔ حکومت اس قسم کی گھنائونی کارروائیوں میں ملوث افراد کیخلاف سخت کارروائی عمل میں لائے۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button