لاہور، 3 خاندانوں کی داعش میں شمولیت کے بعد شہریوں میں خوف وہراس
شیعہ نیوز (پاکستانی شیعہ خبر رساں ادارہ)لاہور کے 3 خاندانوں کی جانب سے عالمی تکفیری دہشتگرد گروہ داعش سے تربیت لینے کیلئے شام جانے پر ایف آئی آر تو درج کر لی گئی ہے جبکہ مختلف علاقوں میں رہائش پذیر تینوں خاندان گھر چھوڑ کر فرار ہو گئے ہیں۔ ہمسایوں کی جانب سے دہشتگرد گروہ داعش میں شمولیت کے بعد علاقہ مکینوں میں خوف و ہراس پایا جاتا ہے۔ بشریٰ چیمہ عرف حلیمہ آپا اہلخانہ کے ہمراہ گزشتہ چھ سال سے جوہر ٹاؤن کے علاقہ اے ٹو بلاک مکان نمبر 164 میں کرائے کے مکان میں رہائش پذیر تھیں جو گزشتہ 3 ماہ سے 3 بیٹوں اور ایک بیٹی سمیت غائب تھیں۔ حلیمہ آپا کے ہمسایوں کا کہنا ہے کہ ان کے گھر میں میٹنگز ہوتی رہتی تھیں۔ علاقہ میں رہنے والے لوگ حلیمہ کی داعش میں شمولیت کے بعد اپنے آپکو غیر محفوظ سمجھ رہے ہیں۔ اُن کا کہنا ہے کہ علاقہ میں مزید 2 سے 3 گھر دینی تعلیم دے رہے ہیں جن پر حساس اداروں اور پولیس کو کڑی نظر رکھنی چاہیے۔
دوسری جانب تھانہ ہنجروال کے علاقے گلشن پارک ملتان چونگی کی رہائشی ایک 70 سالہ فاطمہ نامی خاتون گزشتہ 10 سال سے مکان نمبر 48 گلشن پارک میں رہائش پذیر تھی، بیٹے ابرار احمد کی وفات کے بعد فاطمہ کا اپنی بہو کیساتھ اکثر جھگڑا رہتا۔ اہل علاقہ کے مطابق خاتون کی ایک بیٹی بھی تھی جس کا نام ارشاد بی بی تھا وہ بھی اُن کیساتھ رہتی تھی، ارشاد بی بی اور اس کے دو بیٹے بلال نذیر اور عثمان نذیر تھے جو کچھ عرصے کیلئے غائب ہو گئے تھے، بعدازاں 70 سالہ فاطمہ نےاپنی پوتی حفصہ کے اچانک غائب ہونے پر تھانہ ہنجروال میں اغوا کا مقدمہ درج کروایا تھا اور اپنا مکان امجد حسن نامی شخص کو کرائے پر دے کر خود کسی دوسرے علاقے میں شفٹ ہو گئی۔
خاتون کے گھر میں رہائش پذیر کرائے دار امجد حسن کا کہنا ہے کہ اس نے 22 روز قبل مکان کرائے پر لیا ہے، اُسے بوڑھی خاتون اور اس کے اہلخانہ کے حوالے سے زیادہ علم نہیں۔ دوسری جانب معمر خاتون فاطمہ کے ہمسایوں کا کہنا ہے کہ اغوا ہونیوالی بچی حفصہ کی پھوپھی کے گھر میں باقاعدہ اجلاس ہوتے تھے، جن میں مختلف علاقوں سے لوگ شرکت کرتے تھے۔ 14 سالہ حفصہ اور اس کی پھوپھی ارشاد بی بی کے داعش میں شمولیت کی خبر کے بعد علاقے میں شدید خوف و ہراس پھیل گیا ہے، جبکہ کرایہ دار امجد حسن کا کہنا تھا کہ حقیقت جاننے کے بعد اب وہ جلد ہی یہ گھر چھوڑ دیں گے جبکہ علاقہ مکین بھی اب خود کو غیر محفوظ سمجھ رہے ہیں