راولپنڈی میں پولیس گردی، 3 خواتین 2 معصوم بچیوں سمیت 8 بیگناہ شیعہ افراد کو گرفتار کرلیا
شیعہ نیوز (راولپنڈی) راولپنڈی پولیس نے غنڈہ گردی کا مظاہرہ کرتے ہوئے کالعدم جماعت کے افراد کے جھوٹے قتل کے الزام میں مختلف علاقوں میں چھاپے مار کر تین خواتین اور دو معصوم بچیوں سمیت آٹھ بےگناہ شیعہ افراد کو گرفتار کرلیا ہے۔ مقامی لوگوں کے مطابق پولیس اصل ملزمان کو گرفتار کرنے کے بجائے بیلسنگ پالسی پر عمل پیرا ہے۔ تفصیلات کے مطابق راولپنڈی پولیس نے سپاہ صحابہ کے مقتول سربراہ مولانا اعظم طارق کے قتل کیس میں باعزت رہائی پانے والے خواجہ محمد علی کو بیگم، ان کی دو سالیوں اور دو معصوم بچیوں سمیت گرفتار کرلیا ہے۔ پولیس نے کارروائی کرتے ہوئے چکوال سے سابق صوبائی سیکرٹری تعلیم 55 سالہ غلام شبیر جوئیہ کو بھی گرفتار کیا ہے، شبیر جوئیہ اس وقت ریڈ سلز کے مرض کا شکار ہیں۔ پولیس نے ایک اور کارروائی کرتے ہوئے معذور محمود اقبال کے والد اور بھائی کو بھی بغیر کسی وجہ اور جرم کے گرفتار کرلیا ہے۔ محمود اقبال کے بھائی حسن اقبال معذور ہیں اور ان کے ہاتھ اور پاوں تک کام نہیں کرتے اور وہ وہیل چیئر پر چلتے ہیں۔ ایک اور کارروائی میں پولیس نے علامہ مرزا یوسف حسین کے صاحبزادے اور شیعہ ایکشن کمیٹی کے رہنما شیخ مظہر علی کو بلاجواز گرفتار کیا ہے۔ دوسری جانب مجلس وحدت مسلمین اور شیعہ ایکشن کمیٹی کے رہنماوں نے پولیس گردی کی شدید مذمت کی ہے اور بے گناہ افراد کی فی الفور رہائی کا مطالبہ کیا ہے۔ ایم ڈبلیو ایم پنجاب کے ترجمان علامہ اصغر عسکری نے مولانا اسرار گیلانی، مولانا ضیغم اور ایم ڈبلیو ایم راولپنڈی کے سیکرٹری جنرل سعید رضوی کے ہمراہ آر پی او اور سی پی او راولپنڈی سے ملاقات کی ہے اور بلاجواز گرفتاریوں پر اپنے شدید تحفظات کا اظہار کیا ہے۔ اس موقع پر آر پی او راولپنڈی نے خواتین کو فوری رہا کرنے کا حکم دیا، جنہیں بعد میں تھانہ روات سے رہا کر دیا گیا۔