پاکستانی شیعہ خبریں

چمن، افغان فورسز کی فائرنگ، 3 پاکستانی جاں بحق، خواتین بچوں سمیت 22 زخمی

شیعہ نیوز ( پاکستانی شیعہ خبر رساں ادارہ ) افغان سرحدی پولیس کی مردم شماری کی سکیورٹی پر مامور اہلکاروں پر فائرنگ سے ایک شہری جاں بحق جبکہ 18 افراد زخمی ہو گئے ہیں۔ پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ(آئی ایس پی آر) نے فائرنگ کے واقعے کی تصدیق کرتے ہوئے ٹوئٹر پر پیغام جاری کیا کہ افغان بارڈر پولیس کی ایف سی کے دستوں پر فائرنگ سے خواتین بچوں اور 4 ایف سی اہلکاروں سمیت 18 افراد زخمی ہو گئے ہیں جبکہ ایک شہری شہید ہو گیا ہے۔ آئی ایس پی آر کے مطابق ایف سی کے دستے چمن بارڈر کے نزدیک مردم شماری کی ڈیوٹی پر تھے، چمن کے قریب مردم شماری کلی لقمان اور کلی جہانگیر میں جاری تھی۔ افغان حکام کو مردم شماری سے متعلق پیشگی آگاہ کیا تھا جس کی آگاہی کے لئے سفارتی اور عسکر ی ذرائع استعمال کئے گئے جبکہ مردم شماری میں رکاوٹ ڈالنے کا سلسلہ 30 اپریل سے جاری تھا۔ چمن سرحد پر فائرنگ کا تبادلہ جاری ہے اور بارڈر کراسنگ کو بند کردیا گیا ہے ۔قبل ازیں آج صبح 4 بجے چمن میں افغانستان فورسز کی فائرنگ اور گولہ باری سے 1 نوجوان شہید جبکہ 17 افراد کے زخمی ہونے کی اطلاعات تھیں۔

زخمی ہونے والوں میں 3 خواتین اور 6 بچے بھی شامل ہیں۔ جنہیں ہسپتال منتقل کر دیا گیا ہے جبکہ شہر کے تمام ہسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کر دی گئی ہے جبکہ 5 زخمیوں کی حالت تشویشناک بتائی جارہی ہے۔ واقعے کے بعد پاک افغان سرحدی علاقوں میں ہائی الرٹ کر دیا گیا ہے۔ افغان فورسز کی جانب سے داغے گئے گولے چمن کے علاقے گلدار باغیچہ اور اڈہ کہول میں گھروں پر گرے۔ فائرنگ کا سلسلہ صبح 4 بجے شروع ہوا جو ابھی تک جاری ہے۔ سکیورٹی حکام کا کہنا ہے کہ جاں بحق ہونے والے 23 سالہ نوجوان کی شناخت اشرف کے نام سے ہوئی ہے۔ واقعے کے بعد پاک افغان سرحد پر باب دوستی کو ہر قسم کی آمدورفت کیلئے بند کر دیا گیا ہے جبکہ تجارتی سرگرمیاں بھی معطل ہیں۔ پاک افغان سرحد پر پاکستانی حدود میں افغان سرحد سے گولے فائر کیے گئے ہیں جبکہ فائرنگ کا سلسلہ بھی جاری ہے۔ چمن کے ہسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کردی گئی ہے اور لوگوں کی بڑی تعداد خون کے عطیات دینے کے ہسپتال پہنچ گئی۔

 

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button