علامہ ناصر عباس جعفری دوبارہ 3 سال کیلئے مجلس وحدت مسلمین کے سیکرٹری جنرل منتخب
علامہ ناصر عباس جعفری کو آئندہ تین سال کیلئے دوبارہ مجلس وحدت مسلمین کا سیکرٹری جنرل منتخب کر لیا گیا ہے۔ دو روزہ تربیتی و تنظیمی کنونشن کے آخری روز نئے سیکرٹری جنرل کا انتخاب عمل میں لایا گیا، جس میں مرکزی شوریٰ نے کثرت رائے سے ایک بار پھر بھرپور اعتماد کا اظہار کرتے ہوئے علامہ ناصر عباس جعفری کو آئندہ تین سال کیلئے میرکارواں منتخب کر لیا۔ اس موقع پر ملک بھر سے آئے ہوئے کارکنان اور علمائے کرام کی بڑی تعداد نے علامہ ناصر عباس جعفری کا استقبال کیا اور انہیں سیکرٹری جنرل منتخب ہونے پر مبارکباد پیش کی۔ اس موقع پر لبیک یاحسین علیہ السلام اور قدم بڑھاؤ راجہ ناصر ہم تمہارے ساتھ ہیں، حق کا ناصر سچ کا ناصر جیسے نعرے بھی لگائے گئے، جبکہ علماء اور کارکنوں کی طرف سے علامہ ناصر عباس پر پھولوں کی پتیاں بھی نچھاور کی گئیں۔ نئے سیکرٹری جنرل سے ممتاز عالم دین و سربراہ شوریٰ عالی علامہ شیخ صلاح الدین نے حلف لیا۔ اس سے قبل شوریٰ عالی کی طرف سے علامہ سید جواد ہادی کو انتخابی کمیٹی کا سربراہ مقرر کیا گیا، جنہوں نے سیکرٹری جنرل کیلئے علامہ ناصر عباس جعفری، علامہ سید حسنین گردیزی اور علامہ محمد امین شہیدی کے تین نام بطور امیدوار پیش کئے۔ انتخابی رزلٹ کے مطابق ٹوٹل 258 ووٹ کاسٹ ہوئے، جن میں علامہ ناصر عباس جعفری نے 238 ووٹ حاصل کئے۔
اپنے خطاب میں نئے میرکارواں کا کہنا تھا کہ ہم پہلے ہی اس سال کو ملت تشیع کی سیاسی عمل میں موجودگی اور جدوجہد کا سال قرار دے چکے ہیں، انشاءاللہ ملت کے یہ خادم علماء اپنی قوم کو مایوس نہیں کرینگے۔ ہم شہید حسینی رہ کے سچے بیٹے ہیں اور اپنے خون کی سرخی سے ثابت کریں گے کہ ملت کو ہم نے تنہا نہیں چھوڑا۔ انشاءاللہ اس ملت کو اپنا مقام دلاکر ہی دم لینگے۔ انہوں نے کہا کہ وہ دن دور نہیں جب پاکستان کی تمام سیاسی جماعتیں اور ریاستی ادارے اس قوم کے آگے گھٹنے ٹیکنے پر مجبور ہوں گے اور اس عظیم ملت کے اصل مقام کو تسلیم کرینگے۔ انہوں نے کہا کہ دہشتگردوں کو ہم تنہا کرکے چھوڑیں گے، کسی کیلئے ممکن نہیں رہے گا کہ وہ دہشتگردوں کو اپنے ساتھ ملائے۔ ہمارا منشور دہشتگردی سے پاک وطن ہے، ہم تمام مظلوموں کی آواز بنیں گے، چاہے ان کا تعلق کسی بھی جماعت، فرقے، مکتب اور مذہب سے ہو۔ ہم نہ صرف ملت تشیع کے حقوق کیلئے کھڑے ہوئے ہیں بلکہ ان تمام اہل وطن کیلئے میدان میں حاضر ہیں جو پاک دھرتی کے وفادار ہیں لیکن انہیں تنہا کر دیا گیا، اور ان کی نحیف آواز کو دبا دیا گیا۔ علامہ ناصر عباس جعفری نے واضح کیا کہ اس ملک کا حقیقی دفاع ملت تشیع اور اہل سنت ہیں، جنہوں نے اس وطن کو بنایا تھا اور یہی اس کو بچائیں گے۔