300 فلسطینیوں کو بے گھر کرنے کا صیہونی منصوبہ
شیعہ نیوز (پاکستانی شیعہ خبر رساں ادارہ) اسرائیلی حکومت نے فلسطین کے سنہ 1948ء کے جنوبی علاقے المثلث کے شمال میں قلنسوہ کے مقام پر فلسطینیوں کے 25 گھر مسمار کرنے اور کم سے کم 300 فلسطینیوں کو بے گھر کرنے کا منصوبہ تیار کیا ہے۔
رپورٹ کے مطابق صیہونی حکومت کی طرف سے دعویٰ کیا گیا ہے کہ قلنسوہ میں جن 25 فلسطینی مکانات کو مسمار کیا جائے گا وہ بغیر کسی اجازت کے تعمیر کیے گئےہیں۔
مقامی فلسطینی ذرائع کا کہنا ہے کہ قابض صیہونی حکام کی طرف سے 25 فلسطینی مکانات کے مالکان کو مکان خالی کرنے کے نوٹس جاری کیے گئے ہیں۔ ان مکانات کی مسماری کے نتیجے میں 50خاندانوں کے 300 فلسطینی بے گھر ہوجائیں گے۔
مقامی سماجی اور انسانی حقوق کارکنوں نے قلنسوہ میں فلسطینیوں کے گھروں اور مکانات کی مسماری کی شدید مذمت کی ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ فلسطینی شہریوں کے گھروں کی مسماری اور انہیں بے گھر کرنا اسرائیلی ریاست کی نسل پرستی کی کھلی علامت ہے۔
خیال رہے کہ فلسطینی شہریوں کے گھروں کی مسماری اسرائیلی ریاست کا پسندیدہ مشغلہ بن چکا ہے۔ آئے روزغرب اردن اور القدس میں بڑی تعداد میں فلسطینیوں کے گھر مسمار کرکے فلسطینیوں کو بے گھر کررہی ہے۔