Uncategorized

انقلاب اسلامی کی 36وہں سالگرہ کے موقع پر علامہ ساجد نقوی کا پیغام

شیعہ نیوز (راولپنڈی)

اسلامی تحریک پاکستان کے سربراہ علامہ سید ساجد علی نقوی نے کہا ہے کہ انقلاب اسلامی ایران جن اہداف کے لئے برپا کیا گیا، وہ ایسے ہیں کہ جو پوری امت مسلمہ کو متحد و متفق کرتے ہیں۔ انقلاب کے لئے جو طریقہ کار اختیارکیا گیا، اس سے استفادہ کرکے دنیا کے دوسرے خطوں میں بھی اسی قسم کی کوششیں کی جاسکتی ہیں، کیونکہ انقلاب کے لئے جو بنیادی شرط مدنظر رکھی گئی، وہ اتحاد امت اور وحدت ملی ہے۔ امت مسلمہ کے اندر ملی یکجہتی کو مضبوط بنانے جیسے مقصد کو سامنے رکھ کر جس ملک میں بھی کوشش کی جائے اور عوام کو اس مقصد سے آگاہ کیا جائے تو عوام کی طرف سے مثبت تعاون سامنے آئے گا۔ انقلاب اسلامی ایران کا بھی سب سے بڑا درس یہی ہے کہ قرآن کی تعلیمات کا نفاذ ہو، شریعت کی بالادستی ہو، تفرقے اور انتشار کا خاتمہ ہو، اتحاد کی فضاء قائم ہو۔ لہذا ہمیں چاہیے کہ ہم اپنی صفوں میں اتحاد قائم کریں، تفرقہ بازی، انتشار اور اس کے اسباب و عوامل کے خاتمے کی کوشش کریں۔ پاکستان میں بھی ایسے ہی عادلانہ نظام کی ضرورت ہے، جس کے تحت تمام لوگوں کے حقوق کا تحفظ ہو، امن و امان کی فضاء پیدا ہو، عوام کو پرسکون زندگی نصیب ہو۔

انقلاب اسلامی ایران کی 36ویں سالگرہ کے موقع پر اپنے خصوصی پیغام میں علامہ ساجد نقوی نے کہا کہ تاریخ انسانیت میں مختلف اقوام، مختلف معاشروں، مختلف حالات اور مختلف انداز سے بعض شخصیات نے انقلاب برپا کئے۔ بیسویں صدی میں بھی دنیا کے مختلف خطوں میں اپنی اپنی نوعیت کے انقلابات رونما ہوئے۔ اسی صدی میں 11 فروری 1979ء کے دن خطہ فارس (ایران) کی سرزمین پر بھی ایک انقلاب رونما ہوا، جس نے عوام پر مسلط طویل بادشاہت اور اغیار کا قبضہ ختم کراکے ملک کو آزادی جیسی نعمت سے سرفراز کیا۔ اپنے اعلٰی اور وسیع اہداف کی وجہ سے یہ انقلاب ایک خطے اور ملک کا انقلاب نہیں بلکہ پوری دنیا کے لئے رہنماء انقلاب نظر آتا ہے، جس کا تعلق کسی ایک ملک کے باشندوں سے نہیں بلکہ دنیا میں رہنے والے تمام انسانوں کے حقوق سے ہے۔ یہی وجہ ہے کہ انقلاب اسلامی ایران سے دنیا بھر کے انسان متاثر ہوئے اور اس انقلاب کے عالم اسلام میں بالخصوص اور دیگر اقوام و مذاہب میں بالعموم مثبت اور حریت پر مبنی اثرات مرتب ہوئے۔ ہم کہہ سکتے ہیں کہ انقلاب اسلامی ایران انسانیت کے لئے آزادی اور حریت کا پیغام ہے۔

علامہ ساجد نقوی نے کہا کہ انقلاب اسلامی ایران کے قائد اور رہبر حضرت امام خمینی ؒ نے انقلاب برپا کرتے وقت اسلام کے زریں اصولوں اور پیغمبر اکرم ؐ کی سیرت و سنت کے درخشاں پہلوؤں سے ہر مرحلے پر رہنمائی حاصل کی۔ جس طرح رحمت اللعالمین ؐ کے انقلاب کا سرچشمہ صرف غریب عوام تھے، اسی طرح امام خمینی ؒ کے انقلاب کا سرچشمہ بھی عوام ہی تھے۔ یہی وجہ ہے کہ تمام سازشوں، مظالم، زیادتیوں، محاصروں، پابندیوں اور دیگر ہتھکنڈوں کے باوجود انقلاب اسلامی ایران کرۂ ارض پر ایک طاقتور انقلاب کے طور پر جرات و استقامت کی بنیادیں فراہم کر رہا ہے۔ موجودہ رہبر انقلاب آج بھی امام خمینی کے اہداف کو اسی انداز میں آگے بڑھا رہے ہیں، انقلاب محمدؐی کی طرح انقلاب اسلامی ایران کی کامیابی کا ایک ہی راز ہے کہ یہ محض عارضی اور مفاداتی انقلاب نہیں بلکہ شعوری انقلاب ہے۔

انکا مزید کہنا تھا کہ وقت نے ثابت کر دیا ہے کہ یہ انقلاب جذباتی نہیں بلکہ عالم اسلام اور انسانیت کا ترجمان انقلاب ہے۔ جس کے لئے سینکڑوں علماء، مجتہدین، مجاہدین، اسکالرز، دانشور اور قائدین نے اپنے خون، اپنی فکر، اپنے قلم، اپنی صلاحیت، اپنے عمل، اپنے سرمائے اور اپنے خاندان کی قربانیاں دے کر انقلاب اسلامی کی عمارت استوار کی۔ علامہ ساجد نقوی نے کہا کہ انقلاب اسلامی ایران نے امت مسلمہ کو جس وحدت اور اخوت کی لڑی میں پرویا اس کی مثال گذشتہ کئی صدیوں میں نہیں ملتی۔ رہبر انقلاب امام خمینیؒ اور موجودہ رہبر انقلاب آیت اللہ سید علی خامنہ ای نے مسلمانوں کو ان کے مشترکات پر جمع کرنے اور فروعات کو نظر انداز کرنے کا جو درس دیا وہ قابل تقلید ہے۔ انہی رہبروں کے درس اخوت و وحدت کے ثمرات دنیا کے تمام ممالک میں نظر آرہے ہیں۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button