بھارتی جارحیت کا مقابلہ کرنے کیلئے ایران نے 4 بحری جہاز پاکستان بھیج دیئے
شیعہ نیوز (پاکستانی شیعہ خبر رساں ادارہ) پرانی کہاوت مشہور ہے کہ ’’دوست وہ جو مشکل میں کام آئے۔‘‘ اسی قسم کی دوستی نبھانے برادر اسلامی ملک ایران اس وقت پاکستان کے شانہ بشانہ آکھڑا ہوا ہے، پاک بھارت کشیدہ ترین صورتحال میں ایرانی بحریہ کے 4 جہاز سینکڑوں اہلکاروں کے ساتھ خیر سگالی کے دورے پر کراچی کی بندرگاہ پورٹ قاسم پر پہنچ گئے ہیں اور ملکی و غیر ملکی میڈیا میں ایران کی پاکستان کی خاطر اس جذبہ کو خاصی اہمیت دی جا رہی ہے، ایرانی جہازوں کا پاک بحریہ کے اعلٰی حکام کی جانب سے پرجوش استقبال کیا گیا۔ ذرائع کے مطابق ایرانی بحریہ نے اپنے 4 بحری جہاز جذبہ خیر سگالی کے تحت پاکستان بھیجے ہیں، جن پر سینکڑوں فوجی اہلکار بھی موجود ہیں۔ ایران سے آنے والے بحری جہازوں کے گروہ میں ایک بحری بیڑا، فوجی ہیلی کاپٹر، جنگی جہازوں کی مدد کرنے والی تیز رفتار کشتی رزمی کنارک، میزائل فائر کرنے والے جہاز، کلاس پیکان خنجر اور فلاخن نامی جہاز شامل ہیں۔ پاکستان بحریہ کے نائب سربراہ ایڈمرل سہیل مسعود نے گذشتہ ہفتے کہا تھا کہ ہمیں کراچی بندرگاہ پر ایرانی نیوی کا بے تابی سے انتظار ہے، انہوں نے دونوں ملکوں کے درمیان اچھے تعلقات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ دونوں ملکوں کے بحری جہاز منظم طور پر ایک دوسرے کی بندرگاہوں کا سفر کرتے رہتے ہیں اور مشترکہ مشقوں کے علاوہ ایک دوسرے کے تجربوں سے بھی استفادہ کرتے ہیں۔
دوسری جانب ایرانی سینیئر نیول عہدیدار نے کہا کہ ایرانی بحریہ کے جہاز پاکستان امن اور دوستی کا پیغام لے کر آئے ہیں، چار ایرانی جہازوں پر مشتمل بحری بیڑہ ایرانی حکومت اور قوم کی جانب سے امن اور دوستی کا پیغام لے کر پاکستان آیا ہے۔ یہ بات پاکستان آنے والے بحری بیڑے کے کمانڈر مصطفٰی تاج الدینی نے پاکستان کی کراچی بندرگاہ پہنچنے پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہی۔ انہوں نے بتایا کہ یہ بحری بیڑہ کراچی کی بندرگاہ پر چار روز قیام کرے گا اور اس دوران پاکستانی بحریہ کیساتھ مشقوں میں بھی حصہ لے گا۔ اس موقع پر انہوں نے ایران اور پاکستان کی بری افواج کے درمیان موجود تاریخی اور دوستانہ تعلقات کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ دونوں ممالک کی افواج مشترکہ مشقوں، خیر سگالی کے دوروں اور تربیتی پروگراموں کے انعقاد کے حوالے سے مسلسل رابطے میں رہتی ہیں۔
واضح رہے کہ بھارت کی جانب سے پاکستان کیخلاف شدید شور شرابے کے باوجود گذشتہ دنوں روسی فوجی بھی پاکستان آئے تھے اور گلگت میں دونوں ملکوں کے فوجیوں کی مشترکہ جنگی مشقیں جاری ہیں۔ روسی فوجیوں کے بعد ایرانی جہازوں کا آنا پاکستان کی سفارتی سطح پر جیت اور دونوں ممالک کے مابین فطری تعلقات کا واضح ثبوت ہے۔ ایران کی جانب سے اس اہم صورتحال میں پاکستان کیساتھ کھڑا ہونا، جہاں خطہ کی مجموعی صورتحال کی عکاسی کرتا ہے، وہیں ایسی نادیدہ قوتوں کیلئے بھی واضح پیغام ہے کہ پاکستان اور ایران پڑوسی ہونے کیساتھ ساتھ برادر اسلامی ملک ہونے کی حیثیت سے بھی ایک دوسرے کیلئے کتنے اہم ہیں اور اگر دونوں میں سے کسی پر مشکل وقت پڑے تو دونوں ممالک ساتھ نظر آئیں گے۔