کراچی پولیس اور حساس اداروں کی کاروائی،کالعدم سپاہِ صحابہ کے 4 ٹارگٹ کلرز گرفتار
شیعہ نیوز ( پاکستانی شیعہ خبر رساں ادارہ )کراچی پولیس کے محکمہ انسداد دہشت گردی (سی ٹی ڈی) اور حساس اداروں کی کورنگی اور اورنگی میں دو مختلف مشترکہ کاروائیوں میں کالعدم سپاہِ صحابہ کے 4 ٹارگٹ کلرز کو گرفتار ۔چاروں تکفیری ٹارگٹ کلرز شہر میں سیکیورٹی اہلکاروں اور اہل تشیع کی ٹارگٹ کلنگ سمیت دیگر دہشت گردانہ کاروائیوں میں ملوث ہیں۔
زرائع کے مطابق سی ٹی ڈی ٹو کے ایس ایس پی جنید احمد شیخ کا کہنا تھا کہ سی ٹی ڈی اور حساس اداروں کے اہلکاروں نے اورنگی ٹاؤن اور کورنگی کے علاقوں میں چھاپہ مارا، جس میں چار تکفیری دہشتگردوں کو گرفتار کیا گیا، ان تکفیری دہشتگردوں کی شناخت کالعدم سپاہِ صحابہ (اہلسنت و الجماعت) کے ٹارگٹ کلرز حافظ نور عرف نور غوثیہ، زکریا عرف معاویہ، مظفر عرف کاجی اور معز کے نام سے ہوئی ہے۔اپنے آفس میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے ایس ایس پی جنید احمد شیخ کا کہنا تھا کہ گرفتار تکفیری دہشتگرد خود کش جیکٹس بنانے اور متعدد دھماکوں میں ملوث ہیں۔ایس ایس پی سی ٹی ڈی نے بتایا کہ ‘گرفتار تکفیری دہشتگرد سیکیورٹی اہلکاروں اور اہل تشیع افراد کی ٹارگٹ کلنگ میں بھی ملوث ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ گرفتارتکفیری ‘دہشت گرد کالعدم سپاہِ صحابہ کیلئے اغوا برائے تاوان کی کارروائیوں اور بھتہ خوری میں بھی ملوث ہیں۔
ایس ایس پی جنید شیخ کا کہنا تھا کہ گرفتار تکفیری دہشتگردوں افغانستان سے تربیت حاصل کی تھی اور پاک فوج،سندھ رینجرز اور پولیس کے خلاف شہری جنگ میں ماہرانہ صلاحیت رکھتے ہیں۔ایس ایس پی جنید کا کہنا تھا کہ تکفیری دہشتگردوں کے قبضے سے متعدد خود کش جیکٹس، 4 ہینڈ گرینیڈ، آئی فونز اور متعدد جدید ہتھیار بھی برآمد کئے گئے ہیں۔سی ٹی ڈی حکام کا کہنا تھا کہ تکفیری ٹارگٹ کلر حافظ نور نے 50 سے زائد خود کش جیکٹس تیار کی ہیں، اس کے علاوہ دہشتگرد زکریا وزیرستان میں پاک فوج پر حملوں میںبھی ملوث رہا ہے۔پولیس نے بتایا کہ مظفر نامی تکفیری ‘دہشت گرد ٹارگٹ کلنگ اور بھتہ جمع کرنے میں ملوث تھا جبکہ دہشتگرد مُعز یونیورسٹی روڈ کے قریب موسمیات کے علاقے میں اہل تشیع افرادکی ٹارگٹ کلنگ سمیت کالعدم القاعدہ برصغیر کو اسلحہ فراہم کرنے میں بھی ملوث ہے۔
اس سے قبل 7 اکتوبر 2016 کو سی ٹی ڈی نے شہر کو بڑی تباہی سے بچاتے ہوئے نارتھ کراچی میں کارروائی کے دوران کالعدم تکفیری دہشتگرد گروہ لشکرِ جھنگوی العالمی کراچی کے امیر کو اس کے دیگر 9 دہشتگرد ساتھیوں سمیت گرفتار کرکے اسلحہ برآمد کیا تھا۔
21 جنوری 2016 کو سی ٹی ڈی نے مقابلے کے بعد کراچی سے کالعدم سپاہِ صحابہ اور کالعدم لشکر جھنگوی کے 11 دہشتگردوں کو گرفتار کیا تھا۔
4 اگست 2016 کو سی ٹی ڈی نے کارروائی کرکے کالعدم سپاہِ صحابہ کے خودکش بمبار سمیت 3 تکفیری دہشت گردوں کی گرفتاری کیا تھا۔
19 دسمبر 2015 کو سی ٹی ڈی نے کراچی میں کارروائی کرتے ہوئے سانحہ صفورہ میں ملوث 4 انتہائی تعلیم یافتہ تکفیری دہشتگردوں کو گرفتار کیا تھا۔