لشکر جھنگوی کے 4 دہشتگردوں نے فوجی عدالت سے ملنے والی سزائے موت ہائیکورٹ میں چینلج کر دی
شیعہ نیوز (پاکستانی شیعہ خبر رساں ادارہ)فوجی عدالت سے سزائے موت پانے والے کالعدم تکفیری دہشتگرد گروہ لشکر جھنگوی کے 4 دہشت گردوں نے سزا کیخلاف لاہور ہائیکورٹ میں درخواست دائر کر دی ہے۔ درخواست میں وفاقی حکومت، پنجاب حکومت اور متعلقہ عدالت کو فریق بنایا گیا ہے۔ علی ضیاء باجوہ ایڈووکیٹ کی وساطت سے دائر کی گئی درخواست میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ ملٹری کورٹ نے عبدالرؤف گجر، شفقت فاروقی، محمد فرحان اور محمد ہاشم کو سزائے موت سنائی، آئی ایس پی آر کی یکم جنوری کی پریس ریلیز سے مجرموں کی سزائے موت کا پتہ چلا۔ درخواستگزاروں کے وکیل علی ضیا باجوہ نے مزید موقف اختیار کیا ہے کہ ٹرائل کے دوران مجرموں کو قانونی معاونت فراہم نہیں کی گئی۔ درخواست میں استدعا کی گئی ہے کہ ملٹری کورٹ کا عبدالرؤف گجر سمیت تمام مجرموں کو سزائے موت سنانے کا فیصلہ کالعدم قرار دیا جائے۔ تکفیری دہشتگردوں عبدالرؤف گجر، شفقت فاروقی، محمد فرحان اور محمد ہاشم کو لاہور میں شیعہ رہنماؤں کو دہشتگردی کا نشانہ بنانے کے مقدمہ میں سزائے موت سنائی گئی۔
درخواست میں کہا گیا ہے کہ آئی ایس پی آر کے مطابق تمام مجرموں نے مجسٹریٹ کی عدالت میں اعتراف جرم کیا جس پر انہیں سزائے موت سنائی گئی۔ عبدالرؤف گجر کو ملٹری کورٹ سے چار کیسز میں سزائے موت سنائی گئی، جن مقدمات میں عبدالرؤف گجر کو سزا سنائی گئی ہے ان میں رضا رومی حملہ کیس میں غلام مصطفٰی کے قتل، سید شاکر علی رضوی ایڈووکیٹ قتل کیس، ارشد شاہ ایڈووکیٹ قتل کیس، بنک مینجر وقار حیدر قتل کیس شامل ہیں جبکہ عبدالرؤف گجر پر عبدالستار طاہر اور انور حسین کو زخمی کرنے کا بھی الزام ہے۔ شفقت فاروقی، محمد فرحان اور محمد ہاشم کو رضا رومی حملہ کیس میں غلام مصطفٰی کو قتل کرنے اور انور حسین کو زخمی کرنے پر سزائے موت سنائی گئی، مجرموں کو اپریل 2014ءمیں لاہور سے گرفتار کیا گیا تھا۔ صوبائی وزارت داخلہ کے نوٹیفیکیشن کے مطابق تمام مجرموں کو اپریل 2015ء میں ملٹری کورٹ کے حوالے کر دیا گیا