کراچی، ناظم آباد مجلس عزا پر حملے اور 4 عزاداروں کے قاتل لشکر جھنگوی کے دہشتگرد رہا
شیعہ نیوز (پاکستانی شیعہ خبر رساں ادارہ) انسداد دہشتگری عدالت نے ناظم آباد میں مجلس عزا پر حملےاور چار امریکہ پلٹ عزاداران امام حسینؑ اور ان کے اہل سنت ڈرائیور کےقتل کے کیس کا فیصلہ سنا دیا۔ عدالت نے عدم شواہد کی بناء پر کالعدم تنظیم لشکر جھنگوی کے دو ملزمان اسحاق بوبی اور عاصم کیپری کو بری کردیا گیا۔
تفصیلات کے مطابق پولیس نے ملزمان کے خلاف کوئی عینی شاہد عدالت میں پیش نہیں کیا،عدالت کےمطابق ملزمان کے خلاف پیش کئے گئے شواہد ناکافی ہیں ۔ملزمان کے خلاف ناظم آباد تھانے میں مقدمہ درج کیا گیا تھا۔
واضح رہے کہ29اکتوبر 2016 ہفتہ کے روز شام کے وقت جب عشرہ محرم الحرام جاری تھا ناظم آباد نمبر چارتھانے کی عقبی گلی میں ڈاکٹر اسد کے گھر ہونے والی خواتین کی مجلس پر دو موٹر سائیکلوں پر سوار چار تکفیری دہشتگردوں نے حملہ کردیا تھا جسکے نتیجے میں 5افراد شہید ہوئے تھے، جس میں ایک اہلسنت ڈرائیور ندیم لودھی بھی شامل تھاجبکہ3 خواتین سمیت 2 بچے زخمی ہوگئےتھے۔
یہ خبر بھی پڑھیں عزاداری ہماری شناخت ہے ،اسے خون دے کر بھی جاری رکھیں گے
شہید ہونے والے پانچوں افراد کا تعلق ایک ہی گھرانے سے ہے جن میں تین سگے بھائی بھی شامل تھے جو ایام عزا کے سلسلے میں امریکہ سے کراچی اپنے بھائی کے گھر آئے ہوئے تھے ۔پولیس حکام کے مطابق ملزمان نے حملے کیلئے نائن ایم ایم کا استعمال کیا اور جائے وقوعہ سے نائن ایم ایم کے خول ملے ہیں۔
واضح رہے کہ پاکستان میں شیعیان حیدرکرارؑ پر ہونے والی دہشت گردی کی تاریخ کا یہ سفاکانہ سانحہ تھا جس میں گھر میں گھس کر خواتین اور بچوں کے سامنے بزرگوں کر بےدردی سے گولیوں سے بھونا گیا تھا۔ ہر طرف قیامت صغریٰ کا منظر تھا۔ عدالت کی جانب سے اس وحشت ناک سانحے میں ملوث مجرموں کی بریت انصاف کے منہ پر طمانچہ ہےاور خانوادہ شہداء کے زخموں پر نمک پاشی کے مترادف ہے ۔