سعودی جنگ میں 42,000 یمنی مریض جانبحق
شیعہ نیوز: انسانی حقوق کے ایک یمنی ادارے نے اپنی رپورٹ میں جارح سعودی فوجی اتحاد کے جنگی جرائم کے حوالے سے نئے اعداد و شمار نشر کئے ہیں۔ عرب ای مجلے العہد کے مطابق جارح سعودی فوجی اتحاد نے یمن میں بنیادی صحت کے مراکز جیسے اداروں کو وسیع تعداد میں نشانہ بنا کر ہزاروں مریضوں کا قتل عام کیا ہے جن میں ایسے اپاہج شہریوں کی بھی ایک بڑی تعداد شامل ہے جنہیں بآسانی ایک جگہ سے دوسری منتقل نہیں کیا جا سکتا۔ رپورٹ کے مطابق جارح سعودی اتحاد کی جانب سے یمن پر مسلط کی جانے والی جنگ کے باعث ملک سے باہر مقیم 30 فیصد یمنی شہری واپس پلٹ نہیں پائے جبکہ یمن میں غربت کی شرح 80 فیصد اور بیروزگاری کی شرح 65 فیصد تک پہنچ چکی ہے اور 60 فیصد سے زائد یمنی شہری قحطی کا شکار ہو گئے ہیں۔
انسانی حقوق کے یمنی مرکز "حقوق الإنسان في صنعاء” کی جانب سے جاری ہونے والی رپورٹ کے مطابق جارح سعودی اتحاد کے حملوں میں 13 ہزار 324 زرعی زمینوں، خوارک کے 869 سے زائد گوداموں، غذائی سامان سے لدے 768 ٹرالوں، 671 بازاروں اور 10 ہزار 998 سپرمارکیٹس کو نشانہ بنا کر مکمل طور پر تباہ کر دیا گیا ہے۔ یمنی مرکز برائے انسانی حقوق نے اپنی رپورٹ میں لکھا ہے کہ جارح سعودی اتحاد کی جانب سے وائرسپلائی کے 868 مراکز، 1 ہزار 338 ٹیوب ویلز و ذرائع آبپاشی، 100 فش فارمز اور ماہی گیری کی سینکڑوں کشتیوں کو بھی نشانہ بنایا گیا جس کے دوران 500 ماہیگیر بھی شہید ہوئے ہیں۔ اس رپورٹ میں تاکید کی گئی ہے کہ جارح سعودی عرب کے حملے 10 لاکھ سے زائد یمنی شہریوں کی دربدری، 679 شہریوں کی شہادت، 92 ایمبولینسز کی تباہی اور بیرون ملک سے علاج کروانے کے امیدوار 75 ہزار مریضوں کے علاج معالجے میں رکاوٹ کا باعث بنے ہیں۔ رپورٹ کے مطابق سعودی جنگ کے باعث صنعاء ایئرپورٹ کی بندش سے تاحال 42 ہزار یمنی مریض جانبحق ہوئے ہیں جبکہ اس جنگ کے دوران تاحال 3 ہزار 553 سکولوں، 42 یونیورسٹیوں اور 65 دوسرے تعلیمی اداروں کو بھی تباہ کر دیا گیا ہے۔