مشرق وسطی

غزہ پر اسرائیلی جارحیت اور نسل کشی کے 449 روز، قتل عام کا سلسلہ جاری

شیعہ نیوز: اسرائیلی فوج نے مسلسل 449ویں روز بھی غزہ کی پٹی میں نسل کشی کے جرم کا ارتکاب کرتے ہوئے درجنوں فضائی حملے اور توپ خانے کی گولہ باری کی۔

ہمارے نامہ نگاروں نے اطلاع دی ہے کہ قابض اسرائیلی فوج کے طیاروں اور توپ خانوں نے ہفتے کے روز بھی غزہ کی پٹی کے مختلف علاقوں پر بمباری کا سلسلہ جاری رکھا، گھروں، بے گھر افراد کے اجتماعات اور سڑکوں کو نشانہ بنایا، جس میں درجنوں شہید اور زخمی ہوئے۔

گذشتہ روز قابض اسرائیلی فوج نے شمالی غزہ کے کمال عدوان ہسپتال پر دھاوا بول دیا، طبی عملے جس میں خواتین اور مردوں کے علاوہ ہسپتال میں داخل مریضوں اور رہائشیوں کو وہاں سے نکالا اور سب کو الفاخورہ سکول منتقل کرنے پر مجبور کیا، جہاں انہیں حراست میں لے لیا گیا۔

یہ بھی پڑھیں : ایرانی مسلح افواج ہر قسم کی جارحیت اور دھمکیوں کا جواب دینے کے لئے مکمل آمادہ

اس کے بعد قابض صہیونی فوج نے ہسپتال کو آتش گیربمباری کرکے اسے نذرآتش کردیا۔

فلسطینی وزارت صحت نے تصدیق کی کہ قابض اسرائیلی فوج نے کمال عدوان اسپتال کے درجنوں عملے بشمول اسپتال کے ڈائریکٹر ڈاکٹر حسام ابو صفیہ کو تفتیش کے لیے ایک مرکز میں لے گئے۔

ہمارے نامہ نگار نے اطلاع دی ہے کہ کمال عدوان ہسپتال میں آگ لگنے سے ہسپتال کے بڑے حصوں میں پھیلنے کے نتیجے میں متعدد طبی کارکن جل کر شہید ہوگئے۔

اس دوران ہسپتال سے نکالے گئے 30 کے قریب بے گھر افراد جن میں شدید بیمار اور زخمی شامل تھے انڈونیشیا ہسپتال منتقل کئے گئے۔

قابض اسرائیلی فوج نے شمالی غزہ کی پٹی میں شہری دفاع کے ڈائریکٹر احمد الکحلوت کو بھی گرفتار کر لیا۔

عالمی ادارہ صحت نے کہا کہ غزہ میں صحت کے نظام کو منظم طریقے سے ختم کرنا دسیوں ہزار فلسطینیوں کے لیے موت کی سزا دینے کے مترادف ہے۔

ڈاکٹرز ودآؤٹ بارڈرز نے شہریوں کو غزہ کی پٹی میں ہسپتالوں اور طبی مراکز کو غیر فعال کرنے کا مطالبہ کیا۔

انہوں نے زور دے کر کہا کہ قابض اسرائیلی فوج کی جانب سے شمالی غزہ کی پٹی میں متعدد ہسپتالوں کو نشانہ بنانے سے شہریوں پر بوجھ بڑھتا ہے۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button