Uncategorized

5 کروڑ شیعہ پرچم ولایت تلے جمع ہوجائیں تو اس دھرتی کے خیبر کو فتح کرسکتے ہیں، علامہ ناصر عباس جعفری

شیعہ نیوز (ٹکسیلا) مجلس وحدت مسلمین ٹیکسلا میں بیاد شہداء کانفرنس کا انعقاد کیا گیا۔ سیکرٹری جنرل ایم ڈبلیو ایم علامہ ناصر عباس جعفری، علامہ عبدالخالق اسدی، خانم سکینہ مہدوی، علامہ اصغر عسکری، علامہ سبطین حسینی، علامہ مہدی رضا شیرازی و دیگر نے شرکت کی۔ ٹیکسلا میں منعقدہ کانفرنس میں عیسائی برادری کے ایک وفد نے بھی شرکت کی۔ امامیہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن نے شہداء کی تصاویر پر مشتمل ایک نمائش کا اہتمام کرکے شہداء کو بھرپور خراج تحسین پیش کیا۔

علامہ اصغر عسکری کا کہنا تھا کہ اس مکتب اور عزاداری کو کوئی طاقت ختم نہیں کرسکتی کیونکہ کربلا والوں نے اس مکتب کی خون سے آبیاری کی۔ ہماری ذمہ داری بنتی ہے کہ شہید کے پیغام کو پھیلائیں، شہید پیغام دے رہا ہے کہ اپنے مکتب کا دفاع کرنے کے لئے بھرپور تیاری کرکے میدان عمل میں اتریں، ہمارا مکتب یہ نہیں کہتا کہ اگر تمہارے ایک گال پر کوئی تھپڑ مارے تو دوسرا حاضر کر دو بلکہ ظلم کا جواب دینا واجب ہے، ظلم کے مقابلے میں خاموشی جرم اور حرام ہے۔

مرکزی انچارج شعبہ خواتین ایم ڈبلیو ایم پاکستان خانم سکینہ مہدوی کا بیاد شہداء کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہنا تھا کہ دور حاصر میں تشیع دستہ بندیوں میں الجھ کر رہ گئے ہیں۔ خدا کہہ رہا ہے کہ میری رسی کو مضبوطی سے تھام لو اور فرقوں میں نہ بٹ جاو۔ خدا کی رسی ولایت و امامت ہے۔ جو ولایت کی اس رسی کو تھام لے گا نہ تفرقہ ڈالے گا نہ تفرقے کو حصہ بنے گا۔ مولا علی (ع) کے چاہنے والوں کو بانٹنے والے کیسے ممکن ہے رسول رحمت (ص) کی نظروں میں نہ گریں۔ شہید بہشتی فرماتے ہیں کہ وہ قوم تباہ ہو جاتی ہے جو اپنے شہداء کو بھلا دیتی ہے۔ شہید دنیا والوں کو شجاعت و شہامت بانٹتا ہے۔ دشمن کے سامنے ڈٹ جانا اور اپنے مشن سے ذرا برابر بھی پیچھے نہ ہٹنا شہید کی یاد منانے والوں کے لئے تحفہ ہے۔ شہید کا اعزاز ہے کہ وہ امام حسین علیہ السلام کے نقش قدم پر چلتا ہے۔

مرکزی مسئول شیعہ خواتین نے کہا کہ پاکستان کی ماوں نے ثابت کیا ہے کہ وہ اپنے ہر ہر بیٹے کو مشن حسینی پر قربان کرسکتی ہیں۔ چودہ معصومین (ع) میں سے تیرہ معصومین (ع) کو اللہ تعالٰی نے شہادت عطا کی، ایک معصوم (ع) کو پردہ غیبت میں رکھا، اس شہادت کا راز صرف اور صرف یہ تھا کہ انہوں نے زمانے کے ظالموں کے سامنے ڈٹ جانے کو ترجیح دی۔ اب جو بھی دشمن کو للکارے گا، اس کی پشت پر چودہ معصومین (ع) کی طاقت ہوگی۔ معصوم (ع) پردہ غیبت میں ہیں، اس عجیب زمانہ میں ہم دستہ بندیوں میں الجھ کر رہ گئے ہیں۔ خدا کہہ رہا ہے کہ میری رسی کو مضبوطی سے تھام لو اور فرقوں میں نہ بٹ جاو۔ خدا کی رسی ولایت و امامت ہے۔ جو ولایت کی اس رسی کو تھام لے گا نہ تفرقہ ڈالے گا نہ تفرقے کو حصہ بنے گا۔ مولا علی (ع) کے چاہنے والوں کو بانٹنے والے کیسے ممکن ہے رسول رحمت (ص) کی نظروں میں نہ گریں۔

مرکزی سیکرٹری جنرل ایم ڈبلیو ایم پاکستان کا کہنا تھا کہ اللہ کی حزب بننے کے لئے اللہ کی ولایت کے اندر قدم رکھنا ہوگا، اللہ کی ولایت تک پہنچنے کے لئے علی کے آستانہ ولایت پر سر جھکانا ہوگا، جس طرح علی باب مدینۃ العلم ہے اسی طرح علی کی ولایت باب ولایت اللہ ہے۔ آپ نے دیکھا لبنان کے شیعوں کو جب وہ علی (ع) کی ولایت میں نہیں تھے، تو کوئی کمیونسٹ پارٹی میں تھا، کوئی نیشنلسٹ پارٹی میں تھا، کوئی شیعہ عیسائی پارٹی میں تھا، سب ان پر غالب تھے اور یہ مغلوب تھے۔ اس لئے غالب آنے کے لئے غالب علی کل غالب کو ولی ماننا پڑے گا۔ لیکن جب حزب اللہ بنی، علی (ع) کی ولایت کا پرچم اٹھایا تو اس دنیا کی بہت بڑی طاقت بن گئے اور اسرائیل جیسے دشمن پر غالب آئے، پوری دنیا کی انٹیلی جنس اور شام میں دنیا کے 83 ملکوں کے دہشت گردوں پر غالب آئے، چونکہ انہوں نے علی (ع) کی ولایت کو پرچم اٹھایا اور تمام جماعتوں کی ولایت کو چھوڑ دیا۔ سید مقاومت نے للکار کر کہا کہ اے اسرائیل کے وزیراعظم کیا تو مجھے پہچانتا نہیں ہے، میں حیدر (ع) کا بیٹا ہوں۔ جب بھی سید حسن نصراللہ سے ملاقات ہوتی ہے تو ان سے حالات جنگ دریافت کرتا ہوں۔

ایک دفعہ انہوں نے اپنے ایک مجاہد کو واقعہ سنایا جو میزائل فائر کرنے اپنے مورچہ سے باہر آیا، اسی دوران اسرائیلی جہازوں نے اسے دیکھ لیا اور مجاہد کو یقین ہوگیا کہ اس کا اب بچنا ناممکن ہے، اس کی زبان سے تین بار نکلا یاعلی (ع) ادرکنی، یہ کہتا ہے کہ میں نے کیا دیکھا کہ ایک شخص آگے بڑھا اور اس نے میزائل کو دو ٹکڑے کرکے پرے پھینکا، مجاہد کہتا ہے کہ میں نے اس شخص سے پوچھا کون ہو تم میری مدد کرنے والے تو اس شخص نے کہا کہ کیا تو نے مجھے ابھی مدد کے لئے پکارا نہیں تھا، مولا (ع) مدد کو آتے ہیں اگر ان کے ولایت میں آجاو تو، آپ مجھے بتائیں کیا پیپلزپارٹی اللہ کی حزب ہے۔ اسی طرح نون لیگ، قاف، لام، ی، و، ر، ز اور دیگر یہ اللہ کی حزب نہیں بلکہ حزب شیطان ہیں۔ ہم پانچ کروڑ سے زیادہ شیعہ ہیں، ہم اگر پرچم ولایت تلے جمع ہوجائیں تو اس دھرتی کے خیبر کو فتح کرسکتے ہیں۔

تعاون:اسلام ٹائمز

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button