دفاع کرنا جرم ،معتصب پنجاب حکومت نے اپنا دفاع کرنے والے 5 شیعہ جوانوں کو پھانسی کی سزا
شیعہ نیوز (پاکستانی شیعہ خبر رساں ادارہ) بھکر سے تعلق رکھنے والے پانچ شیعہ جوانوںکو پنجاب میں پھانسی کی سزا سنائی گئی ہے، وزیر اعلی پنجاب کی ایما ء پر اپنے گھروں کا دفاع کرنے والوں کو قاتل قرار دیکر سزا موت کا فیصلہ پنجاب حکومت کی شیعہ دشمنی کا منہ بولتا ثبوت ہے۔ اطلاعات کے مطابق 2013 میں بھکر کے علاقے میں کالعدم جماعت سپا ہ صحابہ کی مسلح ریلی نے واپسی پر شیعہ آبادی پر حملہ کیا تھا، علاقائی مومینن نے اپنی دکانیں،اور گھروں کے تحفظ کے لئے کالعدم جماعت کے دہشتگردوں سے مقابلہ کیا جسکے نتیجے میں 6 دہشتگرد ہلاک ہوگئے ۔ وزیر اعلیٰ پنجاب کی جانب سے اس واقعہ کا نوٹس لیتے ہوئے اپنے سیاسی اتحادی دہشتگرد جماعت کو انکے دہشتگردوں کے قاتلوں کے خلاف بھرپور کاروائی کرنے کی یقین دہانی کروائی گئی، اگست 2013 میں ہونے والے اس تصادم کے بعد پنجاب حکومت نے 187 افراد کو گرفتار کیا ، بعداز 5 ومومنین کو بے گناہ ملوث کرکے اب سزا موت سنادی گئی ہے۔
مسلم لیگ ن کا پنجاب میں کالعدم دہشتگرد جماعت سپاہ صحابہ اور لشکر جھنگوی سے سیاسی اتحاد ہے، جبکہ ملک اسحاق کی رہائی 2013 کے الیکشن میںلشکر جھنگوی اور مسلم لیگ ن کے درمیان شہباز شریف کو بلامقابلہ الیکشن جتوانے کے معاہد ے کے نتیجے میں عمل میں آئ تھی۔ جبکہ مسلم لیگ ن کے آج بھی رانا ثناء اللہ کے توسط سے کالعدم جماعتوں سے گہرے مراسم ہیں۔
دوسری جانب ایک خبر رساں ادارے سے با ت کرتے ہوئے سزا پانے والے مومنین کے گھروالوں کوعدالتی فیصلے پر شدید تحفظات ہیں جو انصاف پر مبنی نہیں،انکا کہنا ہے کہ یہ فیصلہ شیعہ کمینوٹی کے خلاف پنجاب حکومت کے تعصب کا نتیجہ ہے۔انکا کہنا ہے کہ کیا اب اس ملک میں اپنا دفاع کرنا بھی واجب نہیں، کیا دہشتگرد ہم پر حملہ کریں اور کچھ نہ کریں، ہاتھ پر ہاتھ رکھے بیٹھے رہیں ؟ ان مومنین کی فیملیز نے کہا اور پنجاب حکومت کے اس تعصبی فیصلے کے خلاف سپریم کورٹ میں اپیل دائر کریں گے ۔