
غزہ میں 24 گھنٹوں میں اسرائیلی فوج کے ہاتھوں قتل عام میں 50 فلسطینی شہید ،152 زخمی
شیعہ نیوز: فلسطینی وزارت صحت نے اعلان کیا ہے کہ قابض اسرائیلی فوج کی جارحیت کے نتیجے میں غزہ کی پٹی میں گذشتہ 24 گھنٹوں کے دوران 50 فلسطینی شہید ہوئے جب کہ 152 زخمی افراد کو ہسپتالوں میں داخل کیا گیا ہے۔
وزارت صحت نے جمعرات کو ایک بیان میں کہا کہ شہیدوں میں سے دو زخمی شامل ہیں جو گذشتہ روز دم توڑ گئے تھے۔
ہمارے نامہ نگاروں نے اطلاع دی ہے کہ قابض فوج نے آج جمعرات کو مزید درجنوں مقامات بمباری کی جبکہ غزہ کی پٹی میں خوراک ، ادویات اور بنیادی انسانی ضرورت کے سامان کی فراہمی پر عائد پابندی برقرار رکھی ہوئی ہے۔
طبی ذرائع نے بتایا ہے کہ جمعرات کی صبح سے غزہ کی پٹی کے متعدد علاقوں پر اسرائیلی گولہ باری کے نتیجے میں چھ بچوں سمیت 25 شہری شہید ہو گئے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں : حماس کا فلسطینی مرکزی کونسل سے قومی اتحاد کی کوششیں دوبارہ شروع کرنے کا مطالبہ
دیر البلح کی البرکہ اسٹریٹ پر آج صبح اسرائیلی حملے کے نتیجے میں ایک شہری شہید اور متعدد زخمی ہوئے جنہیں شہداء الاقصی ہسپتال منتقل کردیا گیا۔
غزہ کی پٹی کے شمال میں جبالیہ البلد میں ایک پولیس چوکی پر اسرائیلی فوج کی بمباری کی تو دس افراد شہید اور متعدد دیگر زخمی ہوئے۔
آج صبح اسرائیلی ہیلی کاپٹروں نے خان یونس کے مشرق میں اسلامی یونیورسٹی کے اطراف میں بمباری کی۔
قبل ازیں خان یونس میں قابض صہیونی فوج کی طرف سے جاری بمباری زخمی ہونے والے عبدالعزیز عادل ابو ہانی زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دم توڑ گئے۔
خان یونس میں مواصی میں العطار کے علاقے میں ایک خیمے پر اسرائیلی بمباری میں پندرہ سالہ جند جواد الزملی اور چھ سالہ محمود جواد الزملی شہید ہوگئے۔
وسطی غزہ کی پٹی میں النصیرات کے مغرب میں الصوارحہ کے علاقے میں اسرائیلی جنگی طیاروں کی ایک خیمے پر بمباری سے تین شہری شہید ہو گئے۔
ہمارے نمائندے نے اطلاع دی ہے کہ جمعرات کو علی الصبح غزہ شہر کے شمال میں الشیخ رضوان محلے میں اس کے گھر کو نشانہ بنانے والے اسرائیلی فضائی حملے میں سابق قیدی علی السرافتی، اس کی اہلیہ اور ان کے چار بچے شہید ہو گئے۔
خان یونس کے علاقے قیزان النجار میں ایک گھر پر اسرائیلی بمباری کے نتیجے میں دو شہری محمود یاسین النجار اور ان کی اہلیہ لیلیٰ حمدی النجار جام شہادت نوش کرگئے۔
ہمارے نمائندے نے اطلاع دی کہ شہید میاں بیوں کا بیٹا احمد ناصر ہسپتال میں نرس ہے۔ وہ اپنے والدین کی نعشیں دیکھ کر شدید صدمے میں ہے۔