پاکستانی شیعہ خبریں

کوئٹہ تکفیری دہشتگردوں کے نشانے پر، سول اسپتال میں خودکش دھماکہ، وکلاء سمیت 52 افراد شھید

شیعہ نیوز ( پاکستانی شیعہ خبر رساں ادارہ)کوئٹہ ایک بار سفاک تکفیری دہشتگردوں کے نشانے پر آگیا۔کوئٹہ کے سول ہسپتال میں تکفیری دہشتگردوں کا خودکش دھماکے کے نتیجے میں 52 افراد شھید جبکہ 50 سے زائد زخمی ہوگئے۔

زرائع کے مطابق کوئٹہ کے سول ہسپتال کی ایمرجنسی کے مرکزی دروازے پر ملک دشمن اسلام دشمن کالعدم تکفیری دہشتگرد گروہ سپاہِ صحابہ(اہلسنت و الجماعت) کے دہشتگرد نےاس وقت خودکش دھماکہ کیا جب تکفیری دہشتگردوں کی فائرنگ سے شھید ہونے والے بلوچستان ہائی کورٹ بار کے صدر بلال انور کاسی کی لاش لائی سول اسپتال کے ایمرجنسی وارڈ منتقل کی جارہی تھی۔سول اسپتال میں دھماکے کے وقت میڈیا نمائندگان، وکلا اور اہم سرکاری شخصیات بھی موجود تھیں۔ ذرائع کے مطابق وکلا بلال کاسی کے قتل کیخلاف احتجاج کر رہے تھے۔ خودکش دھماکہ سول ہسپتال کے شعبہ حادثات کے سامنے ہوا۔ واقعے کے بعد کوئٹہ کے ہسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کر دی گئی، جبکہ سکیورٹی فورسز کی بھاری نفری جائے وقوع پر پہنچ گئی۔ زخمیوں میں دنیا نیوز کے رپورٹر سمیت متعدد افراد شامل ہیں، زخمیوں کی حالت تشویشناک بتائی جا رہی ہے۔

اطلاعات کے مطابق شھید ہونے والے افراد میں آج ٹی وی کے کیمرہ میں شہزاد بھی شامل ہیں۔ زخمیوں میں اسپتال کا عملہ اور میڈیا نمائندگان بھی شامل ہیں۔خودکش حملے میں شھید ہونے والوں میں بڑی تعداد وکلا کی ہے۔ خودکش دھماکے کے فوری بعد تکفیری دہشتگردوں کی جانب سے شدید فائرنگ کا سلسلہ شروع ہوگیا، جس کے نتیجے میں اسپتال میں بھگدڑ مچ گئی۔ واقعے کے بعد سکیورٹی فورسز نے علاقے کو گھیرے میں لے لیا ہے، جبکہ دھماکے کی جگہ سے شوہد اکٹھے کرنے کا کام بھی شروع کر دیا گیا ہے۔ واضح رہے کہ ایڈووکیٹ بلال کاسی کو آج کالعدم تکفیری دہشتگرد گروہ سپاہِ صحابہ (اہلنست و اجماعت) کے دہشتگردوں نے آج صبح فائرنگ کرکے شھید کر دیا تھا۔ سول اسپتال میں ہونے والے خودکش حملے سے کچھ دیر پہلے بلال کاجسدِ خاکی اسپتال میں لایا گیا۔ وزیراعظم نواز شریف نے دھماکے کی سخت الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ بلوچستان میں عوام، فورسز اور پولیس کی بے پناہ قربانیوں کے بعد امن بحال ہوا، کسی کو بلوچستان کا امن تباہ کرنے کی اجازت نہیں دیں گے۔

سول اسپتال ذرائع کے مطابق اسپتال میں ہونے والے والے خودکش حملے کے نتیجے میں 52 افراد شھید اور 20 سے زائد زخمی ہوگئے۔ شھید ہونے والوں میں بلوچستان بار کے سابق صدر باز محمد کاکڑ بھی شامل ہیں۔ خودکش دھماکہ اس قدر شدید تھا کہ اس کی آواز دور دور تک سنی گئی، دھماکے کے بعد فائرنگ کی آوازیں بھی سنی گئیں۔ وزیراعظم نواز شریف نے صوبائی حکومت کو واقعے میں ملوث تکفیری دہشتگردوں کی فوری گرفتاری کی ہدایت کی ہے۔ اس قبل آج صبح کوئٹہ کے علاقے منو جان روڈ پر بلوچستان بار ایسوسی ایشن کے صدر بلاول انور کاسی ملک دشمن اسلام دشمن، کالعدم تکفیری دہشتگرد گروہ سپاہِ صحا بہ (اہلسنت و الجماعت) کے دہشتگردوں کی فائرنگ سے شھید ہوگئے تھے، ان کی میت سول اسپتال لائی گئی تھی، جس کی وجہ سے وکلا کی بڑی تعداد اسپتال میں موجود تھی کہ اسپتال کی شعبہ حادثات کے بیرونی دروازے پر موجود تکفیری خودکش حملہ آور نے ایک زور دار دھماکہ سے خود کو اڑا لیا۔خودکش دھماکے کے بعد فائرنگ کی آوازیں بھی سنی گئیں۔ خودکش حملے کے نتیجے میں 52 افراد جاں شھید ہوگئے، شھید ہونے والوں میں بلوچستان بار کے سابق صدر باز محمد کاکڑ اور آج نیوز کا کیمرہ مین شہزاد بھی شامل ہے، جبکہ ڈان نیوز کے کیمرہ مین سمیت 20 سے زائد افراد زخمی ہیں، زخمیوں میں بعض کی حالت تشویشناک بتائی جا رہی ہے۔

شدید زخمیوں کو سی ایم ایچ اور دیگر اسپتالوں میں منتقل کیا گیا۔عینی شاہدین کے مطابق خودکش دھماکے کے بعد اسپتال میں افراتفری مچ گئی اور لوگ اپنی جان بچانے ادھر ادھر بھاگنے لگے، اسپتال میں ایمرجنسی نافذ کر دی گئی ہے۔ سکیورٹی اور ریسکیو ادارے جائے وقوع پر پہنچ گئے اور اسپتال کے داخلی دروازے بند کرکے امدادی کارروائیاں شروع کر دیں۔ وزیر اعظم نواز شریف نے دھماکے کی شدید مذمت کرتے ہوئے صوبائی حکومت کو واقعے میں ملوث ملزمان کو فوری گرفتاری کرنے کی ہدایت کی ہے اور کہا ہے کہ کسی کو صوبے کا امن خراب کرنے کی اجازت نہیں دیں گے۔ وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان نے بھی دھماکے کی شدید مذمت کی ہے اور قیمتی جانوں کے ضیاع پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کیا ہے۔ سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن نے سانحے کے خلاف ملک بھر میں ایک ہفتے سوگ منانے کا اعلان کیا ہے۔

کوئٹہ لہو لہو، سول ہسپتال میں دھماکے سے وکلاء سمیت 52 افراد جاں بحق، متعدد زخمی

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button