پاکستانی شیعہ خبریں

لانگ مارچ کے نتائج، حیدرآباد کے مختلف اضلاع میں 54 غیر رجسٹرڈ دیوبندی مدارس بند

شیعہ نیوز (پاکستانی شیعہ خبر رساں ادارہ) نیشنل ایکشن پلان کے تحت حیدرآباد ریجن کے 9اضلاع میں قائم 84غیررجسٹرڈ مدارس میں سے 54کو پولیس نے بندکرادیا ‘مدارس کے فنڈز کاریکارڈ اور زیرتعلیم طلباءاوراساتذہ کا ڈیٹابھی چیک کرنے کی ہدایات جاری کردی گئیں ‘ لاؤڈ اسپیکر ایکٹ کے تحت71علماء اور خطیبوں کے خلاف مقدمات درج کرلئے گئے۔ان کے خلاف اشتعال انگیز تقاریر اور مواد کی تشہیر کے الزامات عائد کیئے گئے ہیں ۔دوماہ کے دوران 577افغانیوں کو گرفتارکرکے ان سے برآمدہونے والے 344شناختی کارڈ تصدیق کے لئے نادرا کوبھجوادیئے گئے ‘مدارس اورکالعدم تنظیموں سے وابستہ افراد کی کڑی نگرانی اورمشکوک سرگرمیوں پر گرفتار کرنے کے احکامات بھی جاری کردیئے گئے ۔تفصیلات کے مطابق منگل کو ڈی آئی جی حیدرآباد ڈاکٹر ثناءاللہ عباسی کی زیرصدارت ڈی آئی جی آفس شہباز بلڈنگ میں حیدرآباد ریجن کے 9اضلاع کے ایس ایس پیز کااجلاس ہواجس میں دہشت گردی کی روک تھام کے لئے وفاقی حکومت کے اعلان کردہ نیشنل ایکشن پلان پر جاری کاروائیوں کاجائزہ لیاگیا ۔اجلاس کوبتایاگیا کہ 16دسمبر 2014ءسے 23فروری 2015ءکی دو ماہ سے زائد مدت کے دوران ریجن کے 9اضلاع میں نیشنل ایکشن پلان کے تحت کاروائیوں میں مساجد میں اشتعال انگیز تقاریر پرلاؤڈ اسپیکر ایکٹ کے تحت 71مقدمات درج کئے گئے ہیں جبکہ اشتعال انگیز تقاریر اور مواد کی تشہیر کے الزام میں13مقدمات درج کئے گئے ‘غیرقانونی طورپر پاکستان میں مقیم افغان پاشندوں کے خلاف کاروائیاں کرکے 100مقدمات درج کئے گئے اورمجموعی طورپر 577افغانیوں کو گرفتارکیاگیا اوران سے برآمدہونے والے 344قومی شناختی کارڈ تصدیق کے لئے نادرا کو بھجوائے گئے ہیں ۔اجلاس کوبتایاگیا کہ گذشتہ روز 22تا 23فروری کے دوران ریجن کے 9اضلاع میں لاؤڈ اسپیکر ایکٹ کی خلاف ورزی کے الزام میں 53کیسز درج کئے گئے ہیں ان میں ضلع حیدرآباد میں5‘ جامشورو میں2‘مٹیاری میں9‘ سجاول میں ایک‘ بدین میں14‘ دادو میں 4اورٹنڈوالہٰ یار میں18کیسز درج کئے گئے ہیں اشتعال انگیز تقاریر اورپمفلٹ تقسیم کرنے کے الزامات میں بدین میں5مقدمات درج کرکے 21اشتعال انگیز پمفلٹ برآمدکئے گئے ہیں۔

ٹھٹھہ‘ سجاول اور بدین میں افغانیوں کے خلاف کاروائیوں کے دوران 72افغانیوں کو گرفتارکیاگیا اجلاس کو بتایا گیا کہ حیدرآباد ریجن کے اضلاع میں قائم 184غیررجسٹرڈ مدارس میں سے 54کو رجسٹریشن کرانے کی مہلت ختم ہونے کے باوجود مدارس رجسٹرڈ نہ کرانے پر بندکردیاگیاہے ضلع بدین کے 15غیررجسٹرڈ مدارس میں سے 12کو ‘ جامشورو کے 18میں سے 6‘ مٹیاری کے 20میں سے 8‘ ٹھٹھہ میں 7میں سے 7‘ ٹنڈو الہ یار میں3غیرقانونی مدارس میں سے تینوں کو ‘ ٹنڈومحمدخان میں دوغیرقانونی مدارس میں سے دونوں کو ‘سجاول کے 13غیررجسٹرڈ مدارس میں سے ایک اورحیدرآباد کے 15غیررجسٹرڈمدارس بندکردیئے گئے ہیں۔ ڈی آئی جی حیدرآباد نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے تمام ایس ایس پیز کوہدایت کی کہ ہراضلاع میں واقع تمام مدارس کی آمدنی‘ فنڈنگ کا آڈٹ ریکارڈ اوروہاں زیرتعلیم طلباءاور اساتذہ کا ڈیٹا بھی چیک کیاجائے لاؤڈ اسپیکر ایکٹ کے تحت اشتعال انگیز تقاریر کرنے والے مقررین کے خلاف یومیہ بنیادوں پر رپورٹ پیش کی جائے اورمذہبی تقریبات کے لئے لاؤ ڈ اسپیکر کرائے پر دینے والوں کو پابند کیاجائے کہ لاؤڈ اسپیکر کے استعمال کا اجازت نامہ چیک کریں متعلقہ تھانوں کے ایس ایچ اوز اس عمل کی نگرانی کریں ہر ضلع میں واقع رجسٹرڈ مدارس‘ ان میں زیرتعلیم طلباءاور اساتذہ کی تفصیلات بھی جمع کرائی جائیں ۔ڈی آئی جی حیدرآباد نے کہا کہ سرکاری زمینوں پر قابض افغان باشندوں کے حوالے سے چھان بین کرکے ریکارڈ تیار کیاجائے۔انہوں نے مذہبی مقامات‘ مدارس میں کالعدم تنظیموں کی سرگرمیوں کی بھی کڑی نگرانی کی ہدایت کی اورکہا کہ کسی سرگرمی کی صورت میںان کے خلاف کاروائی کی جائے ۔کالعدم تنظیموں کی وال چاکنگ‘ جھنڈے ہٹائے جائیں ۔اجلاس میں پرنسپل پولیس ٹریننگ سینٹر گنجوٹکر نثار احمدبروہی‘ ایس ایس پی حیدرآباد عرفان علی بلوچ سمیت دیگر 8اضلاع کے ایس ایس پیز نے بھی شرکت کی ۔ اجلاس میں ایس ایس پیز کو ہدایت کی گئی کہ پولیس فورس کے جوانوں کی جدید ٹریننگ کے لئے تیاری کی جائے تاکہ ان کے معیار اورکارکردگی میں اضافہ ہوسکے۔

شکارپور سے نامہ نگار کے مطابق پولیس اور رینجر نے مشترقہ کاروائی کرتے ہوئے مدارس کی تلاشی لی ۔ طلباء کی تعداد، آمدنی، اخراجات اور معلمین کے بارے میں معلومات حاصل کیں۔ تینوں مدارس سے کوئی بھی غیر ملکی طالب علم، کسی قسم کی بھی کوئی غیر قانونی اشیاء اور غیر ملکی فنڈنگ کا کوئی ریکارڈ نہیں ملا۔ جے یو آئی کے رہنماءمولانا عبدالباری شیخ، مولانا محمد یوسف بروہی اور قاری مجیب الرحمٰن مدنی نے پولیس اور رینجرز کو بتایا کہ مدارس میں کوئی غیر ملکی فنڈنگ نہیں ہورہی، دین کے پھیلاؤ کی خاطر یہاں کے مخیر حضرات کی مدد سے مدارس چلا رہے ہیں۔ مدارس میں سوائے دینی تعلیم کے کوئی بھی دہشتگردی کی تعلیم یا تربیت نہیں دی جاتی، تلاشی پر ہمیں کوئی اعتراض نہیں ہے لیکن جس طرح سے مدارس کو گھیرے میں لیکر سرچ آپریشن کیا جاتا ہے اس سے دل آزاری ہوتی ہے۔علماء کا مزید کہنا تھا کہ ضلع شکارپور میں فرضی دہشتگرد تنظیمیں واقعات ک
ی ذمہ داری قبول کرتی ہیں جن کا کوئی پتہ نہیں ہے یہ حکومت کی ذمہ داری بنتی ہے کہ اصل دہشتگردوں کو گرفتار کرکے قانون کے کٹہروں میں لاکر سخت سزائیں دے۔ اسی سلسلے میں ڈی ایس پی شکارپور عبدالقدوس کلہوڑ نے صحافیوں کو بتایا کہ شکارپور میں مدارس کے رجسٹرڈ اور ان رجسٹرڈ ہونے کی بنیاد پر سرچ آپریشن کیا جا رہا ہے، حکومت کو مدارس کے حوالے سے معلومات کا ہونا لازمی ہے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ کچھ دنوں میں مدارس کو ایک پروفارما دیا جائے گا جس میں مدارس کی مکمل معلومات درج ہونگی اورمدارس کو پابند کیا جائے گا کہ دوسرے ملکوں اور شہروں سے آئے ہوئے مہمانوں کا ریکارڈ ربھی مدارس میں موجود رکھیں۔کشمور سے نامہ نگار کے مطابق گڈو،کشمور ، تنگوانی اور غوثپور میں لاؤڈ اسپیکر کے غیر قانونی استعمال پر 9 افراد کے خلاف پانچ کیس درج کر لیئے گئے ہیں جبکہ ہوٹلوں مسافر خانوں پر چھاپہ مارکر غلام محمد پٹھان ،سید نور آغا اور مھدی پٹھان سمیت پانچ افغانیوں کو گرفتار کر لیا گیا ۔ پولیس نے کشمور ضلع کے اندر کالعدم تنظیموں کے جھنڈے اور پوسٹر بھی اتار دیئے ہیں دوسری طرف پولیس نے دھشتگردی کے خطرے سے نمٹنے کے لیئے پنجاب ،بلوچستان اور سرحدسے سندھ کی طرف آنے والی مسافر کوچوں کی سخت چیکنگ کا سلسلہ بھی شروع کردیا ہے،کشمور ضلع کے 40 غیر رجسٹرڈ مدرسوں کو نوٹس جاری کردیئے ہیں ضلع کی 37 امام بارگاہوں کو حساس قرار دے کرانکی سکیورٹی سخت کردی گئی ہے مدرسوں ،اسکولوں اور درگاہوں کی سکیورٹی بھی سخت کردی گئی ہے۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button